Inquilab Logo Happiest Places to Work

ساکی ناکہ: چٹان کھسکنے سے ۲۰؍ مکان اور گودام تباہ ،۳؍افراد زخمی

Updated: September 01, 2021, 7:50 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

حادثہ کے بعد پہاڑی سے ۱۵۰؍ مکانات خالی کرائے گئے۔ وقت رہتے مکینوں اور ملازمین کو ہٹا لئے جانے کے سبب بڑا حادثہ ٹل گیا،ملبے میں دبے افراد کواسپتال داخل کیا گیا

Many houses and warehouses were completely destroyed by the landslide.Picture:Inquilab
چٹان کھسکنے سے کئی مکانات اور گودام پوری طرح تباہ ہو گئے۔ تصویر انقلاب

:  یہاں ایک پہاڑی کی چٹان کھسکنے سے کئی جھوپڑے اور کاروباری گودام  اس کی زد میں آگئے وہیں پہاڑی کے اوپر آباد   مکینوں  سے گھر خالی کرواکر انھیں آس پاس کے اسکولوں میں عارضی طور پر منتقل کردیا گیا ہے ۔ چوں کہ  وقفے وقفے سے پہاڑی سے چٹان اور تودے کھسکتے رہے  اس وجہ سے کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔  مقامی افراد کی مدد سے  بڑی  چٹان گرنے سے پہلے  مکینوں کو باہر نکال لیا گیاتھا۔ اس کے باوجود ۳؍ افراد  چٹان کی زد میں آگئے  ۔ ان میں سے ایک شخص کو کئی گھنٹے بعد ملبے سے باہر نکالا گیا ، اس کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے ۔ پولیس اور میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے  جائے وقوعہ پر پہنچ کر آس پاس کے گوداموں کو خالی کرادیا ہے ۔ 
 ساکی ناکہ خیرانی روڈ پائپ لائن کے قریب آل انڈیا اسکول کے پیچھےواقع پہاڑی سے پیر کی شام کو مٹی اور چھوٹے چھوٹے پتھرگرنے لگے تھے۔ آس پاس کے لوگوں کو اس کا علم ہوا تو  ان لوگوںنےمکینوںاورگوداموں میں کام کرنے والوں کو وہاں  سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچا دیا   ۔ 
 پہاڑی کے قریب جائے وقوعہ پر موجود شرافت حسین خان ( سماجی کا رکن ) نے نمائندہ ٔ انقلاب کو بتایاکہ آزاد مارکیٹ گلی نمبر ایک اور ۲؍ ، روشن کمپاؤنڈ ، انصاری کمپاؤنڈ ، گنیش گلی ، آدرش سوسائٹی ، پرب طبیلہ ، سمتا اسکول ، آل انڈیا ہائی اسکول اور اسلفہ دھوبی گھاٹ کے درمیان موجود سیکڑوں فٹ اونچی پہاڑی پر ۵۰۰؍ سے زائد جھوپڑے آباد ہیں۔  پہاڑی پر واقع جھوپڑے اور  اس کے آس پاس رہنے والے مکین اور تاجر اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر رہتے اور کاروبار کرتے ہیں ۔ اس پہاڑی سے متصل کچھ جگہوں پر ہی سیفٹی وال  تعمیر کی گئی ہے۔ 
 ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پیر کی شام تقریباً ۶؍بجے جب مقامی لوگوں کو پہاڑی کی چٹانیں کھسکنے کی اطلاع ملی تو  آس پاس کے مکانوں اور دکانوں سے لوگوں کو باہر نکال کر دوسری جگہ بھیج دیا گیا ۔ اس کے بعد تقریباً ساڑھے ۹؍بجے اچانک پہاڑی کا بہت بڑا حصہ بڑے بڑے چٹانوں کے ساتھ انصاری کمپاؤنڈ ، گنیش گلی آدرس سوسائٹی پر گرپڑا ۔ اس کی زد میں آکر کم و بیش۲۰؍سے ۲۵؍ مکان ، کارخانے اور کاروباری گودام تہس نہس ہوگئے ۔ 
 جائے وقوعہ کے قریب ایک گودام میں کام کرنے والے راشد خان نے بتایا کہ جیوسیا شاہو (۴۵)کا م کہیں دوسری جگہ کرتا تھا لیکن وہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ ملاقات کیلئے آیا تھا ۔ چٹان کا بڑا حصہ گرنے سے چند لمحہ پہلے اس کے ساتھ گودام میں بیٹھے ہوئے لوگ نکل گئے  ۔ شاہو اور اس کے ساتھی  حادثہ سے قبل  نکلنے کی کوشش کررہے تھے لیکن  چند لمحے کی تاخیر ہوئی اور وہ اپنے ۲؍ ساتھیوں کے ساتھ ملبے کی زد میں آکر دب گئے ۔ ان کے ۲؍ ساتھیوں کو مقامی افراد نے باہر نکالا تو علم ہوا کہ شاہو ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ کئی گھنٹوں کی مشقت کے بعد وہاں بچاؤ کاری کے دوران انہیں ملبے سے باہر نکالا گیا ۔ ان کو بھی فوری طور پر علاج کیلئے سائن اسپتال لے جایا گیا ۔ 
 اسی علاقے میں مقیم نور محمد خان (صحافی)  نے بتایا کہ چٹان کھسکنے کی اطلاع ملتے ہی ہم بھی وہاں پہنچ گئے اور میری موجودگی میں ہی پہاڑی سے بہت بڑی چٹان گری ۔ اس کے بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی اور آس پاس افراتفری مچ گئی ۔ حادثہ کے کافی دیر بعد پولیس اہلکاروںاور فائر بریگیڈ کی ٹیم وہاں پہنچی ۔ 
  واضح رہے کہ اسی سال ساکی ناکہ چاندیولی کے سنگھرش نگر میں بھی چٹان کھسکنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک بلڈنگ کو کافی نقصان پہنچنے کے علاوہ ایک شخص  زخمی ہوگیا تھا ۔ اس سے پہلے ساکی ناکہ کے علاقے میں چٹان کھسکنے کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں اور ان میں اب تک کئی جانیں تلف ہوچکی ہیں ۔ مقامی ایم ایل اے دلیپ  ( ماما) سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔

sakinaka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK