Inquilab Logo Happiest Places to Work

تمل ناڈو : شدید بارش، کئی علاقوں میں بجلی سپلائی اور انٹرنیٹ بند

Updated: November 08, 2021, 11:22 AM IST | Agency | Chennai

چنئی میں۲۰۱۵ء کے سیلاب کی یادیں تازہ ،سنیچر کی رات ۱۰؍ بجے سے گھن گرج کے ساتھ بارش شروع ہوئی،اگلے ۲؍ دن تک اسکولیں بند رکھنے کا اعلان

View of a road submerged after rain in an area of ​​Chennai. Picture :PTI
چنئی کے ایک علاقے میںبارش کے بعدپانی میںڈوبی ہوئی سڑک کا نظارہ ۔۔ تصویر: پی ٹی آئی

 چنئی اور آس پاس کے علاقوں میں سنیچر  کی رات سے ہو رہی موسلادھار بارش کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ اچانک ایسی صورتحال پیدا ہو جانے سے معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے اور۲۰۱۵ء  کے سیلاب کی یادیں تازہ ہوگئیں۔ مختلف علاقوں میں سنیچر کی رات۱۰؍ بجے سے گھن گرج کے ساتھ بارش شروع ہو گئی۔اتوار کی صبح  ساڑھے ۸؍بجے تک ۲۱ء۵؍ سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ مینمباکم ہوائی اڈے پر۱۲؍سینٹی میٹر بارش ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق ۲۰۱۵ء (نومبر،دسمبر)کے بعد شہر میں سنیچر کی رات کو سب سے زیادہ بارش ہوئی۔بارش سے علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔تاہم ریاست کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
  محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ منگل کوجنوب مشرقی خلیج بنگال میں کم دباؤ بننے سے بارش کا اثر کم ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے چار دنوں میں اس کا اثر شمال مغرب سے شمال کی طرف بڑھے گا ۔ اگلے۴۸؍ گھنٹوں میں تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں میں بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ چنئی میں اتوار اور پیر کوبھاری بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ موسلا دھار بارش کے بعد حکام نے چیمباکرامبکم اور پوزال آبی ذخائر سے۵۰۰؍ کیوسک پانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ 
 بارش اتنی تیز تھی کہ شہر اور دیگر علاقے زیرآب آگئے۔ شہر کی کئی اہم سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔ کئی گھروں میں پانی داخل ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہو گئے۔شہر کے کئی علاقوں میں گاڑیوں کی آمدورفت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بارش کی وجہ سے کچھ درختوں کے اکھڑ جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی سپلائی اور انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔اس دوران ریاست کے جنوبی، وسطی اور کاویری ڈیلٹا اضلاع میں شدید بارش کی وجہ سے معمولات زندگی شدید طورپر متاثر ہوئے  ہیں۔
 تمل ناڈو کے شمالی ساحلی علاقوں میں موسلا دھار بارش کے پیش نظر چنئی اور ۳؍ دیگر اضلاع میں اسکولوں کو اگلے دو دن تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔پانی بھرنے کی تصویریں دیکھ کر ایک بار پھر ۲۰۱۵ء میں چنئی میں آنے والے شدید سیلاب کی یادیں تازہ ہوگئیں۔
 محکمہ موسمیات کی جانب سے موسلادھار بارش کی وارننگ جاری  کئے جانے کے بعد چنئی، تروولور، چنگل پٹو اور کانچی پورم اضلاع میں اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی ساحلی تمل ناڈو کے دور دراز علاقوں میں اتوار کو دن بھر تیز بارش کا امکان ہے۔ محکمہ نے کہا کہ خلیج بنگال پر طوفانی حالات  کے سبب چنئی اور اس کے مضافات میں سب سے زیادہ بارش ہوگی۔
 چنئی اور مضافاتی علاقوں میں مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی مقامات زیر آب ہیں۔ دریں اثناء حکام نے اتوار کو چنئی میں دو آبی ذخائر سے پانی چھوڑنے کی تیاریوں کے درمیان لوگوں کو سیلاب کی وارننگ جاری کی۔  وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے چیف سیکریٹری وی ایرائی انبو  اور مختلف محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ یہاں کئی زیر آب علاقوں کا معائنہ کیا اور حکام کو  پانی کی نکاسی کے لئے فوری کارروائی کی ہدایت دی۔اسٹالن نے کابینہ کے  اراکین کے ساتھ سیلاب متاثرین میں امداد تقسیم کی جس میں چاول، دودھ اور کمبل شامل ہیں ۔
 وزیر صحت ما سبرامنیم نے کہا کہ چنئی میں  سنیچر کی رات سے تقریباً۱۲؍گھنٹوں میں۲۰؍ سینٹی میٹر بارش ہوئی۔ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق، چنئی اور مضافاتی علاقوں میں بارش۱۰؍سے۲۳؍ سینٹی میٹر کے درمیان تھی۔ تمل ناڈو سیکریٹریٹ کے قریب کامراجار سلائی بندو (ڈی جی پی آفس جو مرینا بیچ پر واقع ہے) میں سب سے زیادہ۲۳؍ سینٹی میٹر اورشمالی چنئی کے مضافاتی علاقے  اینورمیں۱۰؍ سینٹی میٹر بارش ہوئی۔

chennai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK