Inquilab Logo Happiest Places to Work

سپریم کورٹ نے عصمت دری کی متاثرہ سے شادی کا مشورہ دیا

Updated: March 02, 2021, 2:31 PM IST | Agency | New Delhi

سپریم کورٹ نے نابالغ لڑکی کی آبرو ریزی کے ملزم سے پیر کو پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کرنے کے لئے تیار ہے؟ عدالت نے اس کے ساتھ ہی عرضی گزار کو گرفتاری سے چار ہفتے کی راحت دی۔ لڑکی نے مہاراشٹر ریاستی حکومت کے ایک ملازم پر شادی کے جھوٹے وعدے کے بہانے عصمت دری کرنے کا الزام لگایا تھا۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس ایس بوپنا اور جسٹس وی رما سبرامنیم کی بنچ نے معاملی کی سماعت کے دوران ملزم سے پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کرسکتا ہے؟ عدالت نے افسران کو یہ بھی حکم دیا کہ عرضی گزار کو اگلے چار ہفتوں تک گرفتار نہیں کیا جائے۔

Supreme Court - Pic : INN
سپریم کورٹ آف انڈیا ۔ تصویر : آئی این این

سپریم کورٹ نے نابالغ لڑکی کی آبرو ریزی کے ملزم سے پیر کو پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کرنے کے لئے تیار ہے؟ عدالت نے اس کے ساتھ ہی عرضی گزار کو گرفتاری سے چار ہفتے کی راحت دی۔
لڑکی نے مہاراشٹر ریاستی حکومت کے ایک ملازم پر شادی کے جھوٹے وعدے کے بہانے عصمت دری کرنے کا الزام لگایا تھا۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس ایس بوپنا اور جسٹس وی رما سبرامنیم کی بنچ نے معاملی کی سماعت کے دوران ملزم سے پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کرسکتا ہے؟ عدالت نے افسران کو یہ بھی حکم دیا کہ عرضی گزار کو اگلے چار ہفتوں تک گرفتار نہیں کیا جائے۔
بنچ نے ملزم سے پوچھا ’’اگر آپ (متاثرہ سے) شادی کرنا چاہتے ہیں تو ہم آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو آپ کی نوکری چلی جائے گی، آپ جیل جائیں گے۔ آپ نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے، اس کی آبروریزی کی ہے۔‘‘
عرضی گزار موہت شبھاش چوہان مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرک پروڈکشن کمپنی (ایم ایس ای پی سی) میں ٹیکنیشیئن کے طور پر کام کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK