EPAPER
Updated: June 10, 2021, 8:43 AM IST | jai pure
خلفشار کو دور کرنے کیلئےکابینہ میں جلد توسیع کا امکان،۳؍ سے ۴؍ ناراض اراکین کو وزارت مل سکتی ہے
: راجستھان کانگریس میں ایک بار پھر ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ سچن پائلٹ کا خیمہ بے چینی محسوس کررہاہے جس کی شکایت ہے کہ اس سے جو وعدے کئے گئے تھے وہ وفا نہیں ہوئے۔ حالات کو سنبھالنے کیلئے ریاست میں جلد ہی کابینہ میں توسیع اور سچن پائلٹ کے ۳؍ سے ۴؍ معتمدین کو وزارت سونپنے کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ راجستھان کی کانگریس حکومت میں بے چینی کو گزشتہ ماہ سچن پائلٹ کے خیمے سے تعلق رکھنےو الے ہیمارام چودھری کے استعفیٰ کے بعد ہی محسوس کیا جارہاتھا۔ انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے ہی استعفیٰ دیدیا ہے۔
بہرحال ذرائع کےمطابق باغیانہ تیوروں پر قابو پانے کیلئے راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کابینہ میں توسیع کا داؤ چل سکتے ہیں۔ امکان اس بات کا ہے کہ سچن پائلٹ کے خیمے سے ۳؍ سے ۴؍ لیڈروں کو وزارت دے کر اس سرد جنگ کو کچھ دنوں کیلئے ٹال دیا جائےگا۔ راجستھان کابینہ میں مجموعی طور پر ۳۰؍ وزیر ہوسکتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ سمیت اس وقت وزیروں کی کل تعداد ۲۱؍ ہے۔ یعنی کابینہ میں مزید۹؍ افراد کو شامل کیا جاسکتاہے۔ ذرائع کے مطابق سچن پائلٹ کے خیمے سے ۳؍ سے ۴؍ لیڈروں کو وزیر بنانے کے ساتھ ہی ساتھ بی ایس پی چھوڑ کرکانگریس میں شامل ہونے والے ۶؍ اراکین اسمبلی میں سے بھی ۲؍ کو وزیر بنایا جاسکتاہے۔ ان کے علاوہ حکومت کو حمایت دینے والے ازاد اراکین کو بھی وزارت کی سوغات مل سکتی ہے۔
راجستھان میں کانگریس کی حکومت کو ڈھائی سال مکمل ہوچکے ہیں مگر اب تک کابینہ میں ایک بار بھی توسیع نہیں ہوئی ۔ سابقہ بغاوت پر قابو پا لئے جانے کے بعد سے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت پر کابینہ میں توسیع کیلئے دباؤ ڈالا جارہاہے۔