EPAPER
Updated: February 13, 2022, 11:17 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
پرانی رنجش کی بنا پر علاقے کے مشہور بدمعاش پر مخالف گروہ کے لوگوں نے گولیاں چلادیں۔ مقامی لوگوں نے علاقے میں دوبارہ گینگ وار شروع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا
مبئی کے سب سے مشہور علاقوںمیں سے ایک دھاراوی میں سنیچر کو اس وقت سنسنی پھیل گئی جب چند بدمعاشوں نے علاقے کے ایک مشہور گینگسٹر پر گولیاں چلادیں۔ اسے انتہائی نازک حالت میں اسپتال داخل کیا گیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ ہر چند کہ خود مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والا محمد عامر عرف’ بھیا‘ اس حملے میںبچ گیا ہے لیکن اس واقعے کی وجہ سے علاقے کے لوگوں میں خوف پھیل گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق دھاراوی میںواقع پیلا بنگلہ راجیو گاندھی جھوپڑ پٹی میں رہنے والا محمد عامر عرف بھیا( ۳۸) جو خود مجرم پیشہ ہے اور جس کے خلاف کئی پولیس اسٹیشنوں میں معاملے درج ہیں،سنیچر کو صبح ساڑھے ۸؍ بجے رفع حاجت کیلئے قریب کی کھاڑی کی طرف گیا تھا۔ اسی دوران اس کے مخالف گروہ کے کچھ بدمعا ش پرانی رنجش کا حساب برابر کرنے وہاں پہنچے۔ انہوں نے ’بھیا‘ پر بے دریغ چار رائونڈ فائرنگ کی۔ کہا جا رہا ہے کہ ’بھیا‘ نے جان بچانے کیلئے کھاڑی کی طرف بھاگنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکا اور شوٹروں کی گولیوں کی زد میں آ گیا۔ یہ سب کچھ اتنی افراتفری میں ہوا کہ کسی کی کچھ سمجھ میں نہیں آیا۔ علاقہ گولیوں کی آواز سے گونج اٹھا اور لوگ اپنے اپنے گھروں سے یہ دیکھنے باہر نکل آئے کہ کیا ہوا ہے؟ اس دوران محمد عامر پر فائرنگ کرنے والے بدمعاش فرار ہوگئے۔
مقامی لوگوں نے محمد عامر کو اٹھا کر اسپتال پہنچایا ۔ وہ بہت بری حالت میں تھا لیکن اس کی سانسیں چل رہی تھیں۔ تادم تحریر اس کا علاج سائن اسپتال میں چل رہا ہے لیکن اس کی حالت انتہائی نازک ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران وہاں پہنچے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کرنےکے بعد نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس جائے وقوعہ پر لگے سی سی ٹی وی کی مدد سے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کی کوشش کررہی ہے ۔ لیکن مقامی افراد اس واقعے سے خوفزدہ ہیں اور خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ اب علاقے میں دوبارہ گینگ وار کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔
ایک مقامی شخص نےآنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ محمد عامر کو زخمی حالت میں کھاڑی سے نکال کر اس نے سائن اسپتال میں علاج کیلئے پہنچانے میں مدد کی تھی ۔ اس کا دعویٰ ہے کہ عامر پر ہونے والی فائرنگ سے دھاراوی کا راجیو گاندھی علاقہ لرز اٹھا۔ اس پر ۴؍ راؤنڈ گولیاں چلائی گئی تھیں جن میں سے ایک گولی عامر کے کندھے پر لگی جبکہ دوسری اس کے پیٹ میںپیوست ہوگئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ’’ عامر پر بہت ہی قریب سے پستول سے فائرنگ کی گئی تھی ۔ اس نے جان بچانے کیلئے کھاڑی کی طرف بھاگنے کی کوشش کی لیکن فائرنگ میں ۲؍ گولی اس کے جسم میں لگی اور وہ زخمی ہوکر زمین پر گرپڑا ۔‘‘ وہیں موجود ایک اور شخص نے بتایا کہ عامر عرف بھیا نے شادی نہیں کی تھی لیکن وہ ایک خاتون کے ساتھ رہتا تھا جس کے ۲؍بچے بھی ہیں ۔ اس نے بتایا کہ کچھ دنوں پہلے علاقے میں اس کی ایک گینگ تھی جس میں کئی نوجوا ن شامل تھے۔ ان کے سامنے ایک کلیم گینگ بھی تھی اور ان دونوں گینگ کے درمیان چپقلش تھی۔ دونوں کے ممبران ایک دوسرے کے جانی دشمن تھے۔ اس وقت عامر کا علاقے میںکافی دبدبہ تھا اور لوگ اسے ’بھیا‘ کہا کرتے تھے۔ لیکن کچھ ہی عرصہ ہوا جب اس نے یہ سارے دھندے چھوڑ دیئے تھے اور ٹمپو چلانے لگا تھا۔ اسی سے وہ اپنی اور اس خاتون کی جس کے تعلق سے کہا گیا کہ وہ اس کے ساتھ رہتی تھی ،گزر بسر کیا کرتا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ عامر پر اسی کلیم گینگ کے لوگوں نے فائرنگ کی ہوگی۔ حالانکہ پولیس نے اس تعلق سے کچھ نہیں کہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’عامر کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اسے بہت قریب سے گولی ماری گئی ہے۔ فی الحال سی سی ٹی وی کی مدد سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ حملہ آور کون تھے۔‘‘ پولیس نے دعویٰ کیا کہ وہ جلد ہی حملہ آوروں کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ علاقے میں لوگ ایک دوسرے سے اسی واقعے کے تعلق سے تبادلۂ خیال کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔