Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھاراوی :پستول اور منشیات کے ملزم نوجوان ضمانت پر رہا ،علاقے میں جشن کا ماحول

Updated: December 06, 2021, 11:29 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

دوستوں اورمقامی افراد نے بینڈباجے کے ساتھ گھوم گھوم کرپٹاخے پھوڑے اور مٹھائی تقسیم کی۔ملزمین کوضمانت کی کارروائی میں تاخیر کے سبب بائیکلہ میں قرنطینہ کیا گیا تھا

Syed Ali and his friend Gopal are being welcomed in the area..Picture:Bipin Kokate
سیّد علی اور اس کے دوست گوپال کا علاقے میںاستقبال کیا جارہاہے۔ تصویر: بپن کوکاٹے

 یہاں  کے علاقے شاہو نگرکے ایک گھر میں پستول اور منشیات رکھنے کے الزا م میں گرفتار کئے گئے ۲؍ نوجوانوں کو باندرہ کورٹ نے ضمانت پر رہا کردیاہے ۔ ان کی رہائی کے بعد پورے علاقے میں جہاں خوشی کا ماحول  ہے  وہیں  ان کے  دوستوں   اور مقامی افراد نے  پورے علاقے میں بینڈ باجے کے ساتھ گھوم گھوم کر پٹاخے پھوڑے  اور  مقامی  افرادکی طرف سے  مٹھائیاں تقسیم بھی کی گئیں۔ اس جشن میں  تقریباً ۵۰۰؍ افراد شامل تھے ۔ ماٹونگا لیبر کیمپ میں رہنے والےاروند کمار نے بتایا کہ ۳۰؍ نومبر کو رات میں پولیس اہلکاروں نے لیبر کیمپ میں رہنے والے سید علی کے گھر میں پستول اور منشیات کا بکس ملنے کے الزام میں سید علی  اور اس کے دوست گوپال کو گرفتارکیا تھا ۔ اس کے بعد جب لوگوں کو پتہ چلا کہ دونوں کو سازش کے تحت اس معاملے میں پھنسایا جارہا ہے تو سیکڑوں افراد  ان کی حمایت میں گھر سے نکل پڑے اور شاہو نگرپولیس اسٹیشن کے باہر گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں پر الزام لگاتے ہوئے نوجوانوں کی رہائی اور پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرکے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا ۔ احتجاج میں خواتین بڑی تعداد میں شامل تھیں۔  اروند کمار  کے مطاق اس  احتجاج کے دوران ۳۰؍ نومبر کو ہی پولیس اہلکاروں نے مظاہرین میں سے ۵؍ افراد کو  وفد کی شکل میںبات چیت کیلئے  پولیس اسٹیشن میں بلایا تھا ۔ اس وقت گفتگو کے دوران انھوں نے  یہ صاف کردیا تھا کہ سید علی کے گھر میں ملنے والا بکس جس نے سازش کے تحت رکھا ہے،  اس کے بارے میں معلومات  مل گئی ہے اور پولیس نے اس کے بعد نعیم قریشی (۳۰) کو گرفتار کرلیاتھا۔  نعیم قریشی کی شاہو نگر  علاقے میں گوشت  دکان ہے اور علاقے میں رہنے والے نکولس نامی شخص کے کہنے پر اس نے منشیات اور پستول کا بکس  چپکے سے سید علی کے گھر میں رکھ دیا تھا ۔ نکولس اب بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے ۔ 
 سید علی کے بھائی صادق علی نے بتایا کہ احتجاج کے  دوران ہی پولیس نے صاف طور سے یہ بتادیا تھا کہ سید علی اوراس کا دوست گوپال بے قصور ہیں اور ہم  لوگوں کو پولیس نے مشورہ دیا گیا تھا کہ عدالت میں جاکر دونوں کی ضمانت کیلئے عرضی دی جائے اور پولیس بھی ان کی  اس سلسلےمیں مدد  کرے گی ۔  انہوں نے مزید کہا کہ سنیچر ۴؍ دسمبر کو سید علی اور اس کے دوست گوپال کی ضمانت کیلئے باندرہ کورٹ میں درخواست دی گئی تھی ۔سنیچرکو  مجسٹریٹ نے شام کو ۱۵؍ ۱۵؍ ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ملزمین کو ضمانت دینے کا حکم دیا تھا لیکن ضمانت کی کارروائی میں تاخیر ہونے کی وجہ سے انھیں بائیکلہ میں قرنطینہ کیا گیاتھا جہاں اتوار کو تقریباً ساڑھے ۱۲؍ بجے  انہیںچھوڑ دیا گیا ۔ 
 صادق کا کہنا ہے کہ سید علی اور گوپال کی رہائی کے بعد دونوں کے استقبال کیلئے شاہو نگر میں زبردست تیاری کی گئی تھیں ۔ ان کے  دوستوں نے ان کی علاقے میں آمد کے موقع پٹاخے پھوڑے۔جشن کیلئے ریلی نکالی اور پورے علاقے میں تقریباً ۵۰۰؍ افراد نے بینڈ باجے ، پھولوں کے ہارکے ساتھ ان کا استقبال کرتے ہوئے  مٹھائیاں تقسیم کی ۔ 
  رہائی ملنے سے دونوں نوجوان بھی کافی خوش تھے اور گرفتاری کے وقت احتجاج کرنے والے افراد سے ملاقات کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ۔  یاد رہے کہ سید علی ایک لڑکی سے محبت کرتا ہے اور اس سے بہت جلد شادی کرنے والا ہے جبکہ اسی علاقے کا رہنے والا نکولس نامی لڑکا ان کی شادی  روکنا چاہتا تھا ۔ وہ لڑکی سے یکطرفہ پیار کرتا ہے اور کئی مہینے سے وہ  لڑکی اور سید علی پر دباؤ ڈال رہا تھا کہ وہ شادی نہ کرحں ۔ اس نے دھمکیاں بھی دی تھیں  اور وہ خود لڑکی سے شادی کا متمنی تھا ۔
  اس سلسلے شاہو نگر پولیس کا کہنا ہے کہ سید علی اور اس کے دوست گوپال ضمانت پر رہا ہوگئےہیں اور اس سلسلے میں پولیس نے ایک  اور نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے  جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے ۔

dharavi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK