EPAPER
Updated: January 14, 2021, 8:25 AM IST | Agency | Mumbai
بلکہ ٹیکس تنازعات کو ختم کرکے ریوینیو حاصل کرنے کا راستہ نکالا جائے ، نئے ٹیکس سے معاشی سرگرمیاں پھر متاثر ہو سکتی ہیں
ملک کے سب سے بڑے بینک ایس بی آئی نے اپنی تازہ ترین بجٹ سروے رپورٹ میں حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بجٹ میں عوام پر نیا کوئی ٹیکس نافذ کرنے کے بجائے ریوینیو حاصل کرنے کیلئے ٹیکس تنازعات کو ختم کرنے کی جانب قدم اٹھائے ۔ اس سے عوام کو بھی راحت رہے گی اور معاشی سرگرمیوں پر بھی کوئی قدغن نہیں لگے گا۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق کورونا کے دور میں حکومت کا ریوینیو کم ہوا ہے اور اسے واپس پرانی سطح پر لانے کے لئے حکومت اقدامات کررہی ہے لیکن کسی نئے ٹیکس کا نفاذ اس کا حل نہیں ہونا چاہئے۔ حکومت کے پاس اور بھی اقدامات ہیں جن کے ذریعے وہ اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتی ہے۔اسی لئے حکومت کو یہ مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ نیا ٹیکس نہ لائے بلکہ ٹیکس تنازعات ختم کرے اس سے بڑی حد تک اسے فائدہ ملے گا۔ واضح رہے کہ اس بجٹ میں سرکار کا خسارہ ۷ء۴؍ فیصد پر پہنچنے کا اندیشہ ہےجو اب تک کا سب سے زیادہ قرار دیا جارہا ہے۔ چونکہ حکومت نے معیشت کو کورونا کے اثرات سے نکالنے کے لئے اپنا خرچ بڑھانا شروع کردیا ہے اس لئے اس کا بجٹ خسارہ بڑھ رہا ہے اور سرکار کی کوشش ہے کہ وہ اسے کم سے کم رکھے ۔ اسی لئے وہ عوام پر نیا ٹیکس عائد کرنے کے بارے میں غور کررہی ہے۔ واضح رہےکہ اس مالی سال کے اختتام پر ملک کی جی ڈی پی ۱۹۴ء۸؍ لاکھ کروڑ روپے رہنے کا مکان ہے جبکہ گزشتہ سال فروری میں حکومت نے جب بجٹ پیش کیا تھا تو اس نے اندازہ دیا تھا کہ جی ڈی پی ۲۲۴؍ لاکھ کروڑ روپے رہے گی۔