EPAPER
Updated: February 10, 2020, 11:41 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ایم این ایس سربراہ نے کہا کہ مسلمانوں کو جو آزادی یہاں حاصل ہے وہ کہیں اور نہیں ملے گی
آزاد میدان : اپنا سیاسی وجود بچانے کیلئے مہاراشٹر نونرمان سینا ( ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے پارٹی کا پرچم تبدیل کرنے کے بعد اتوار کو آزاد میدان میں پُر ہجوم ریلی سے خطاب کیا ۔ اس خطاب میں بھی راج نے اپنے ووٹروں کو لبھانے والے اشتعال انگیز بیانات دیتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی۔سفیدکرتے میں ملبوس راج ٹھاکرے نے اپنے بازو پر زعفرانی فیتہ باندھ رکھا تھا ۔سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پورے ملک میں جاری مظاہروں اور ریلیوں کے تعلق سے راج ٹھاکرے نے کہا کہ’’ یہ ( ایم این ایس ) ریلی اُن ریلیوں کا جواب ہے۔ اس کے بعد بھی اگر زیادہ ڈراما کیا گیا تو پتھر کا جواب پتھر سے اور تلوار کا جواب تلوار سے دیا جائے گا۔تمہیں( مسلمانوں کو ) جو آزادی اس ملک میں ملی ہے وہ کسی اور ملک میں نہیں دی جا رہی ہے۔جس ملک نے اتنی آزادی دی ہے اسے کیوں برباد کر رہے ہو۔‘‘ انہوںنے منشیات کے کاروبار میں ملوث نائجیریا کے باشندوں کو بھی ملک سے باہر نکالنے کی بات کہی۔ انہوںنے کہا کہ میرا بھائندر میں نائجیرین کی آبادی والے علاقے میں پولیس داخل نہیں ہو پارہی ہے، حکومت ان کے خلاف کام نہیں کر رہی ہے۔
ایم این ایس سربراہ نے مزید کہا کہ ’’بیرون ممالک سے ملا اور مولوی غیر قانونی طریقے سے ملک میں آرہے ہیں۔ یہ اطلاع مجھے پولیس سے ہی ملی ہے اور جو ہو رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ کیا ہم کسی بم دھماکے کے بعد محض موم بتی جلا کر کسی سانحہ پر غم کا اظہار کریں گے اور پھر اگلے بم دھماکے کا انتظار کریں گے؟‘‘انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بم دھماکہ کرنے والا داؤد ابراہیم پاکستان میں چھپا بیٹھا ہے، اسامہ بن لادن بھی پاکستان میں ماراگیا تھا۔ لہٰذا پاکستان کے مسلمانوں کو ہندوستان میں کیوں پناہ دی جائے؟
راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ایسا کہا جارہا ہے کہ این آر سی سے ہندو ، دلت اور آدی واسی بھی متاثر ہوں گے۔ وہ تو اسی ملک کے ہیں ان سے کس طرح کے دستاویزات مانگتے ہو؟ مرکزی حکومت اگر ملک کے مسائل سے عوام کا ذہن منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو یہ غلط ہے لیکن اگر واقعی قانون لا رہی ہے تو اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘