Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی فساد کے حقائق کا پتہ لگانے والی فیکٹ فائنڈنگ ٹیموں کے خلاف پٹیشن

Updated: February 25, 2021, 11:31 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

مرکز نے بھی تائید کی، سالیسٹر جنرل نے ’’متوازی نظام انصاف‘‘ سے تعبیر کیا اور اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ دہلی اقلیتی کمیشن کی رپورٹ کو دفاعی وکلاء استعمال کرسکتے ہیں

Delhi Riots - Pic : INN
دہلی فساد ۔ تصویر : آئی این این

ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد سماجی  اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعہ فیکٹ فائنڈنگ ٹیموں کی تشکیل اور حقائق کو منظر عام پر لانے کی روایت پرانی ہے مگر اب اس کو بھی کورٹ میں چیلنج کیاگیا ہے جس کی تائید مرکزی حکومت نے بھی کی ہے۔  دہلی کے شیووہار میں واقع ڈی آر پی کانوینٹ اسکول کے انتظامی سربراہ دھرمیش شرما کی جانب سے داخل کی گئی اس پٹیشن پر جواب دیتے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اس طرح کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیموں کو ’’متوازی نظام انصاف ‘‘ سے تعبیر کیا اور کہا کہ ملک ان کا متحمل نہیں ہوسکتاہےاس لئے کورٹ کی جانب سے اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ 
  گزشتہ سال فروری میں شمال مشرقی دہلی  میں ہونے والے فساد کی جن فیکٹ فائنڈنگ ٹیموں کی رپورٹوں کو چیلنج کیاگیاہے ان میں  دہلی اقلیتی کمیشن کی تیار کردہ رپورٹ بھی شامل ہے۔  انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی ڈویژنل  بنچ میں پیش ہوتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اپنے مخصوص انداز میں کہا ہے کہ جب کوئی حادثہ ہوتا ہے کچھ ’’ٹربیونل‘‘ بن جاتے ہیں، وہ سمن جاری کرتے ہوئے گواہوں کو طلب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کیا کوئی متوازی عدالتی نظام بھی ہوسکتا ہے؟ میں  اپنا ذاتی ٹربیونل تو نہیں بنا سکتا نا؟اگر آپ کو کوئی تکلیف ہے تو مناسب کورٹ میں جائیں۔ میں اپنی خود کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم تو نہیں بنا سکتانا۔‘‘
 ڈی آر پی کانوینٹ اسکول کے انتظامی سربراہ دھرمیش شرماکی پیروی عدالت میں سینئر وکیل رمیش جیٹھ ملانی کررہے تھے۔انہوں نے دہلی فساد پر ۵؍ فیکٹ فائنڈنگ ٹیموں کی رپورٹوں کو چیلنج کیا ہے جن میں دہلی اقلیتی کمیٹی کی رپورٹ  کے ساتھ ہی ساتھ سٹیزنس اینڈ لائرس اِنیشی  ایٹیو کی چشم کشا  فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ بھی شامل ہے۔ یہ رپورٹ سینئر ایڈوکیٹ چندر اُدئے سنگھ نے تیار کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK