Inquilab Logo Happiest Places to Work

کل سے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آغاز

Updated: January 30, 2022, 10:10 AM IST | new Delhi

پہلا مرحلہ۳۱؍ جنوری سے۱۱؍ فروری تک اور دوسرا مرحلہ۱۴؍مارچ سے۸؍اپریل تک ہوگا

Nirmala Sita Raman will present the budget on Tuesday at 9 am. (File photo)
نرملا سیتا رمن منگل کو صبح ۱۱؍بجےبجٹ پیش کریں گی ۔(فائل فوٹو)

امسال کا بجٹ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر رام ناتھ کووند کے خطاب کے ساتھ شروع ہوگا۔بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ۳۱؍ جنوری سے۱۱؍ فروری تک اور دوسرا مرحلہ۱۴؍مارچ سے۸؍اپریل تک ہوگا۔ اس دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں کووڈ کی روک تھام  کیلئے جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔اجلاس کے پہلے دن۳۱؍ جنوری کو صدر کے خطاب کے بعد اقتصادی سروے ۲۲-۲۰۲۱ء دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا جس میں ملک کی معاشی صورتحال کی تفصیلات پیش کرنے کے ساتھ معاشی سماجی پالیسیوں اور پروگراموں کی مستقبل کی سمت اشارہ نظر آئے گا۔
 پہلے دن راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہرڈھائی  بجے شروع ہوگی۔دوسرے دن، منگل، یکم فروری کو صبح۱۱؍ بجے، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں ۲۳-۲۰۲۲ء کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ اس دن راجیہ سبھا کی کارروائی بجٹ تقریر کے ایک گھنٹے بعد شروع ہوگی اور بجٹ کی ایک کاپی ایوان کی میز پر رکھی جائے گی۔ اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور کے اسمبلی انتخابات کے درمیان منعقد ہونے والے بجٹ اجلاس میں مہنگائی، بے روزگاری سمیت کئی دیگر مسائل پر اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے درمیان گرما گرم بحث ہونے کا امکان ہے۔ حزب اقتدار کے بھی جارحانہ تیور میں رہنے کی توقع ہے۔گزشتہ ۵؍ جنوری کو پنجاب میں سیکوریٹی لاپروائی  کا معاملہ بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ ریلوے  بھرتی  کےامتحان کے حوالے سے طلبہ کے احتجاج کی بازگشت پارلیمنٹ بھی سنائی دےسکتی ہے۔
 بجٹ سیشن میں جاسوسی  کے سافٹ ویئر پیگاسس کا معاملہ اپوزیشن ایک بار پھر  اٹھا سکتا ہے کیونکہ سیشن سے عین قبل ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی کمپنی کا یہ سافٹ ویئر ہندوستان نے دفاعی معاہدے کے تحت خریدا تھا۔کووڈ کی وبا کی وجہ سے پہلے مرحلے میں دونوں ایوانوں کی کارروائی۲؍ فروری سے۱۱؍ فروری تک مختلف اوقات میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کی کارروائی صبح۱۰؍ بجے سے دوپہر۳؍ بجے تک اور لوک سبھا کی کارروائی شام۴؍ بجے سے۹؍ بجے تک چلے گی۔بجٹ اجلاس کے دوران۱۲؍ فروری سے۱۳؍ مارچ تک ایک ماہ کی چھٹی ہوگی۔ تعطیلات کے دوران، حکومت کے محکموں سے منسلک پارلیمانی کمیٹیاں متعلقہ وزارتوںکیلئے مختص بجٹ کا جائزہ لیتی ہیں۔چھٹی کے بعد۱۴؍ مارچ سے شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں وزارتوں کے گرانٹس کے مطالبات پر بحث کی جائے گی اور متعلقہ محکموں کے وزراء جواب دیں گے۔ آخر میں بجٹ پر بحث کے بعد تمام محکموں کی گرانٹس کے مطالبات اور مالیاتی بل وزیر خزانہ کے جواب کے ساتھ منظور کر لیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK