EPAPER
Updated: December 03, 2021, 11:39 AM IST | Agency | Lucknow
مایاوتی نے اسے بی جے پی کا آخری ہتھکنڈہ بتایا ، ان کے مطابق یہ بی جے پی کی شکست کا ثبوت ہے ، اکھلیش نے کہاکہ مندر تعمیر کے نئے منتر سے اس بار بی جے پی کی نیا پار نہیں ہوگی
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے اجودھیا اور کاشی کے بعدمتھرا میں مندر تعمیر کے سلسلے میں دئیے گئے ریاست کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کے بیان کو آنے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کا ثبوت قراردیا ہے۔ دریں اثناء سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ متھرا میں مندر تعمیر کے نئے منتر سے اس بار بی جے پی کی نیا پار نہیں ہوگی۔ یاد ر ہے کہ موریہ نے بدھ کو ہیش ٹیگ جے شری رام،جے وشو شمبھو اورجے شری رادھے کرشن کے ساتھ ٹویٹ کیا تھا:’’ اجودھیا کاشی میں شاندار مندر کی تعمیر جاری ہے۔ متھرا کی تیاری ہے۔‘‘اس پر اپوزیشن جماعتوں نے انہیں اور بی جے پی کونشانہ بنایا ہے۔ اترپردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے جمعرات کو ٹویٹ کر کے کہا:’’یوپی کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کے ذریعہ اسمبلی انتخابات کے قریب دیا گیا بیان کہ اجودھیا اور کاشی میں مندر کی تعمیر جاری ہے اب متھرا کی تیاری ہے۔ یہ بی جے پی کی ہار کے عام خیال کا پختہ ثبوت ہے۔ ان کے اس آخری ہتھکنڈے سے مطلب ہندو۔مسلم سیاست سے بھی عوام محتاط رہیں۔‘‘ مایاوتی نے واضح کیا :’’ موریہ کے اس بیان کو بی جے پی کے آخری ہتھکنڈے کو سمجھنا چاہئے۔‘‘ انہوں نے اس بیان سےمتعلق اترپردیش کے ووٹروں کو بھی بی جے پی کی ہندومسلم سیاست سے محتاط رہنے کیلئے آگاہ کیا۔ ا س سلسلے متعلق اکھلیش نے جمعرات کو کہا :’’ آنے والے اسمبلی انتخاب میں رتھ یاترا اور نیا انتخابی منتر بی جے پی کی مدد نہیںکرنے والے ہیں۔ ان کو کسی بھی نعرے یا منتر سے مدد نہیں ملے گی۔ عوام اب انہیں جان چکے ہیں۔‘‘ قبل ازیں اس پر تبصرہ کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن اور اترپردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے کہا :’’ بی جے پی کو کسی اور مندر کی تعمیر کا دعوی کرنے سے پہلے اجودھیا میں مندر تعمیر کیلئے جمع ہوئے چندے کی چوری کا جواب دینا پڑے گا۔‘‘ انہوں نے بی جے پی کو `’چندہ چور ‘ قرار دیتے ہوئے کہا :’’بی جے پی نے پہلے اجودھیا میں چندہ چوری کی اور پھر کاشی میں تمام مندروں کو توڑ دیا۔ یہ وہی بی جے پی ہے جو اجودھیا میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں مندر میں چندہ چوری کیا اور پھر کاشی میں تمام مندروں کو توڑ دیا۔ یہ وہی بی جے پی ہے جو اجودھیا میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں مندر کی بنیاد کا کام بھی پورا نہیں کرپائی ہے، وہ بی جے پی نئی مندر کیسے بنا پائے گی۔ ان کا پورا دھیان چندہ چوری کرنے میں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ کاشی وشوناتھ کاریڈور کی تعمیر کے دوران بہت سےقدیم مندر منہدم بھی کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں میڈیا خاموش ہے ،عام آدمی پارٹی اسے اٹھاتی رہی ہے مگر مین اسٹریم میڈیا اس پہلو کو نظر انداز کررہا ہے۔
واضح رہےکہ بی جے پی اور اس سے وابستہ تنظیمیں وارانسی اور متھرا میں بھی ہندو مذہبی مقامات کے نزدیک ہی مسجد تعمیر کو غیر قانونی بتا رہی ہیں۔ اس مبینہ غیر قانونی قبضہ کوہٹانے کامطالبہ گزشتہ کئی دہائیوں سے کررہی ہیں۔ اجودھیا میں رام جنم بھومی پر بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کی عدالت عظمی سے اجازت ملنے کے بعد اجودھیا میں واقع رام مندر کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اسی دوران وارانسی میں واقع کاشی وشوناتھ کاریڈور کے تحت شیو مندر احاطے میں پرانے ہوچکے مندروں کی دوبارہ تعمیر کاکام تقریباً پورا ہوچکا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ ۱۳؍ دسمبر کو اس کا افتتاح کریں گے۔