EPAPER
Updated: February 08, 2022, 9:06 AM IST | Lucknow
:اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی باضابطہ انٹری ہوگئی ہے اور وہ دو روزہ دورے پر لکھنؤ پہنچ چکی ہیں۔
:اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی باضابطہ انٹری ہوگئی ہے اور وہ دو روزہ دورے پر لکھنؤ پہنچ چکی ہیں۔ہوائی اڈے پر ان کے استقبال کیلئے خود اکھلیش یادو موجود تھے۔کل دونوں لیڈران ورچول ریلی سے خطاب اورمیڈیا سےبھی بات چیت کریں گے۔ممتا بنرجی نے لکھنؤ روانگی سے قبل ایک ٹویٹ کرکے بی جے پی کو شکست سے دوچار کرنے اور سماجوادی پارٹی کو فتحیابی سے ہمکنار کرنے کاعزم کیا ہے جبکہ ان کا والہانہ استقبال کرتے ہوئےاکھلیش یادونے بھی بی جے پی کو ہرانے کا عہد کیا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس پارٹی(ٹی ایم سی) بھلے ہی یوپی اسمبلی الیکشن نہیں لڑ رہی ہے مگر وہ خود بی جے پی کو شکست دینے کے مقصد سے لکھنؤ پہنچ گئی ہیں۔ ممتا کایہ دو روزہ دورہ سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کی دعوت پر ہورہا ہے، جنہوں نے ان سے انتخابی تشہیر کیلئے یہاں آنے کی دروخواست کی ہے۔ ممتا نے خودلکھنؤ روانگی سے قبل اپنے ٹویٹ میں کہا کہ’’وہ اکھلیش یادو کی دعوت پر لکھنؤ جارہی ہیں۔ وہ یوپی میںبی جے پی کو شکست سے دوچارہوتے اور سماجوادی پارٹی کو فاتح دیکھنا چاہتی ہیں۔‘‘انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ان تمام طاقتوں کو ایس پی کے ساتھ آجانا چاہئے جو بی جے پی کو ہرانا چاہتی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ فروری میں وارانسی بھی جائیں گی جو وزیر اعظم کا پارلیمانی حلقہ ہے مگر ابھی تاریخ متعین نہیں ہوئی ہے۔ انہوںنے یہ بھی صاف کردیا ہے کہ ان کی پارٹی اس اسمبلی الیکشن کا حصہ نہیں ہوگی ۔
ا ن کےاستقبال کے بعد ایس پی سربراہ نےا پنے ٹویٹ میں لکھا کہ’’بنگال میں مل کر ہرایا تھا،اب یوپی میں ہرائیں گے۔دیدی(ممتا)سے اپنا وعدہ ہے ہم پھر وعدہ نبھائیں گے۔یوپی میں دیدی کا والہانہ استقبال وخیر مقدم ۔‘‘
درا صل، اکھلیش یادو مغربی بنگال کے حالیہ الیکشن کی طرز پر ہی رواں انتخابات میں اپنی حکمت عملی بناکر چل رہے ہیں۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ نے جس طرح ’کھیلا ہوبے‘ کا نعرہ دے کر بی جے پی کی انتخابی مہم کو ناکام بنا دیا تھااکھلیش نے بھی’ کھدیڑا ہوبے‘ کا نعرہ دیا ہے۔ممتا نے بنگال ا لیکشن کومقامی بمقابلہ باہری کردیا تھااور مودی۔شاہ ۔یوگی سمیت بی جے پی کی قومی لیڈر شپ کو بیک فٹ پر لادیا تھا۔اسی طرح، اکھلیش بھی مودی۔ شاہ۔یوگی کو باہری کہتے رہے ہیں۔وہ بار بار یوگی کو اتراکھنڈ بھیجنے کی بات بھی کہتے ہیں، جو یوگی کا آبائی وطن ہے۔ ممتا کی شناخت ایک سیکولر لیڈر کی رہی ہے ،اسلئے انہیں بلا کر اکھلیش اس ووٹ کو مزید متحد کرنا چاہتے ہیں۔ممتا نے بنگال ا لیکشن کوبڑی ہوشیاری سے ٹی ایم سی بمقابلہ بی جے پی کر دیا تھاجبکہ کمیونسٹ پارٹیاں اور کانگریس بھی وہاں بڑی طاقت تھیں۔ یوپی الیکشن بھی اسی طرز پرہوتا جارہا ہے اوراکھلیش ابھی تک اسے ایس پی بمقابلہ بی جے پی کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔