EPAPER
Updated: September 09, 2021, 8:32 AM IST | Chennai
: تمل ناڈو اسمبلی میں بدھ کواپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے اور اس کی حلیف بی جے پی کے واک آؤٹ کے درمیان مرکزی حکومت سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) واپس لینے کے مطالبہ کے سلسلے میں قرارداد منظور کرلی گئی۔
: تمل ناڈو اسمبلی میں بدھ کواپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے اور اس کی حلیف بی جے پی کے واک آؤٹ کے درمیان مرکزی حکومت سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) واپس لینے کے مطالبہ کے سلسلے میں قرارداد منظور کرلی گئی۔وزیراعلیٰ اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے سی اے اے سے متعلق قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر صوتی ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔ اس قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے اے آئی اے ڈی ایم کے اور بی جے پی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔ اس موقع پر اسٹالن نے کہا کہ ڈی ایم کے شروع ہی سے سی اے اے کی مخالفت کرتی رہی ہے اور یہ ملک کے آئین کی سیکولر اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نےالزام لگایا کہ سی اے اے مذہبی بنیادوں پر شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے اور ملک کی وحدت کو متاثر کرتا ہے۔ اس لئے یہ قانون منسوخ ہونا ضروری ہے۔
ایم کے اسٹالن نے مرکزی حکومت سے سی اے اے کی بنیاد پر نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) تیار کرنے کا منصوبہ بھی ترک کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب شہریت حاصل کرنے کی بنیاد نہیں ہے اور کوئی بھی قانون مذہبی بنیادوں پر نہیں لایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ سی اے اے سری لنکا کے تملوں کے خلاف تھا۔ پناہ گزینوں کو انسان کےطورپردیکھاجاناچا ہئے۔ ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں تو پھرسی اے اے جیسے قانون کی کیا ضرورت ہے۔