Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹھائیس؍ ریاستوں میں ایک بھی چیف سیکریٹری یا ڈی جی پی مسلم نہیں

Updated: December 19, 2020, 10:42 AM IST | Iqbal Ansari | Azad Maidan

یومِ اقلیتی حقوق پروگرام میں رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا انکشاف،کہا :ہندوستان میں اقلیتوں کی حالت سب سے زیادہ خراب

Abu Azmi .Picture :INN
ابو عاصم اعظمی۔ تصویر:آئی این این

یومِ اقلیتی حقوق کی مناسبت سے جمعہ کو منعقدہ جلسہ اور پریس کانفرنس  میں سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے انکشا ف کیا کہ ملک کی ۲۸؍ ریاستوں میں کسی میںبھی چیف سیکریٹری یا ڈی  جی پی مسلم نہیں ہے۔ انہوں  نے اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کی ضرورت پر زورد یا۔ یہ پروگرام سماجوادی پارٹی کی جانب  مراٹھی پتر کار سنگھ میں منعقد کیا گیا تھا جس میں سماجواد پارٹی کے متعدد عہدیدارموجود تھے۔
ہندوستان میں اقلیتوں کی حالت سب سے خراب 
 ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ ’’ حال ہی میں اقلیتی طبقے کی صورتحال پر ساؤتھ ایشیا کی ایک سروے رپورٹ منظر عام پر آئی ہےجس میں ہندوستان، پاکستان ، بنگلہ دیش، نیپال ، سری لنکا اور ایشا کے دیگر ممالک کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتی طبقوں کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے۔ یہ افسوسناک ہے ۔ کمزور طبقہ کو کبھی گائے کے نام پر کبھی لو جہاد کے نام پراورکہیں کنورژن بل کے ذریعے نشانہ بنایا جارہا ہے۔گویا ملک کے آئین کو بالائے طاق رکھ کر اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کیا جارہا ہے۔ اس تعلق سے لوگوں کو جگانے کی ضرورت ہے اور اسی لئے یومِ اقلیتی حقوق کا پروگرام منعقد کیا گیا تاکہ کم از کم بحث تو ہوتی رہے۔‘‘ نمائندۂ انقلاب کے اس سوال پر کہ اقلیتوں کی اس صورتحال کیلئے کس کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں؟ رکن اسمبلی نے کہاکہ ’’ جو لوگ اقتدار کی کرسیوں پر بیٹھے ہیں وہ ہی اس کیلئے ذمہ دار ہیں۔ ۲۰۱۴ ءسے نریندر مودی جی بیٹھے ہوئے ہیں کیا انہیں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی نہ انصافی نظر نہیں آتی؟جب سے ان کی حکومت آئی ہے اقلیتوںپر ظلم و زیادتی بڑھتی جارہی ہے۔‘‘ مائناریٹی محکمہ اور کمیشن کے متعدد عہدے خالی پڑے ہونے کے تعلق سے ابو عاصم نے کہا کہ’’ ان عہدوں پر جس کو بھی بٹھایا جاتا ہے وہ چپراسی بن جاتا ہے۔ حکومتیں انہیں حق نہیں دیتی۔‘‘ انہوںنے کہا کہ ’’اقلیتوں کے حقوق بیداری پیدا کرنے کیلئے مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے تعلق سے کانگریس کی حکومت نے منظور نہیں کیا تھا اس کے بعد بی جے پی کی حکومت آئی لیکن اب جب دوبارہ سیکولر حکومت آئی تو اب تک مسلمانوں کو ریزرویشن  نہیں دیا گیا ہے۔‘‘
مسلمانوں کی آبادی اور عہدوں کا تناسب
  ابو عاصم اعظمی نے بتایاکہ ’’حکومت کے ریکارڈ کے مطابق  ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی ۱۴؍فیصدہے لیکن لوک سبھا میں ہم لوگ ۰ء۹؍ فیصد، مرکزی حکومت کی نوکریوں میں ۳ء۷؍  فیصد، ۲۸؍ ریاستوں میںڈی جی پی اور چیف سیکریٹری ایک بھی مسلمان نہیں، ۵۰۔۷۰؍  سال سے سوئی ہوئی قوم کو  جاگنے کی ضرورت ہے۔

abu azmi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK