Inquilab Logo Happiest Places to Work

امروہہ میں مایاوتی کی ریلی ،مسلم ووٹروں پر خاص توجہ، سماجوادی پارٹی پر مسلمانوں کو نہ کے برابر ٹکٹ

Updated: February 06, 2022, 9:29 AM IST | Amroha

کسی زمانے میںبہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی کا گڑھ سمجھے جانے والے امروہہ میں سنیچر کو بی ایس پی کی ریلی ہوئی

BSP supremo Mayawati and others during a public rally. (PTI)
عوامی ریلی کے دوران بی ایس پی سپریمو مایاوتی اور دیگر۔ ( پی ٹی آئی )

 کسی زمانے میںبہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی کا  گڑھ سمجھے جانے والے  امروہہ میں سنیچر کو بی ایس پی کی ریلی ہوئی ۔ اس دوران مایاوتی نے مسلم ووٹروں پر خاص توجہ دی۔  اپنی تقریر میں بار بار ان کا ذکر کیا۔  انہوں نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کے ذریعہ سماج کے ہر طبقہ  کے امیدوار کو ٹکٹ  دینے کا دعویٰ کیا۔ ساتھ ہی سماجوادی پارٹی پر مسلمانوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگا  یا۔ 
 مایاوتی نے سنیچر کو امروہہ میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسلم سماج سے سوال کیا: ’’ کیا اترپردیش میں ایس پی کی اقتدار کی منتقلی  اور بی جے پی کی تاج پوشی کے بعد مسلمانوں نے سماجوادی کا سب سے زیادہ ساتھ نہیں دیا تھا؟ یہ سب کو معلوم ہے لیکن اس کے بدلے میں مسلم سماج کو ایس پی سے کیا ملا؟مسلم سماج کے لوگوں سے میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایس پی نے اترپردیش میں کتنے ٹکٹ ان کے سماج کے لوگوں کو دئیے ہیں۔‘‘
  اپنی پارٹی کے امیدوار کی انتخابی مہم میں مایاوتی نے ایس پی پر مظفر نگر فسادات کی آڑ میں مغربی اترپردیش کا بھائی چارہ ختم کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا  کہ یہ فساد مغربی اترپردیش میں  ہونے والے تشددکی  بدترین مثال ہے۔انہوں نے  یہ بھی کہا:’’ ایس پی کے سربراہ کو لگتا ہے کہ مسلمان ان کی جیب میں ہیں۔ ان کو ٹکٹ دے یا نہ دیں ،اس سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا ہے۔ ‘‘
 مایاوتی نے کہا:’’میں اپنے مسلم بھائیوں کو یہ بتانا چاہتی ہوں، خاص طور سے سہارنپور ڈویژن کے مسلم بھائیوں کو کہ آپ لوگوں کو اب ایس پی کے سربراہ کو یہ بتا دینا ہے کہ مسلم سماج ان کی جیب میں نہیں ہے۔وہ اپنے حقوق کیلئے بیدار ہےاور مسلم سماج اسی پارٹی کو اپنا ووٹ دے گا جو پارٹی  اس کی جان، مال اور مذہب کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں آگے بڑھنے کا موقع دیتی ہے اور وہ پارٹی بی ایس پی ہی ہے۔‘‘
 مایاوتی نے یہ بھی کہا:’’ مظفر نگر فساد میں جاٹوں کے ساتھ ساتھ مسلم سماج کو بھی جان مال کا بڑے پیمانےپرنقصان اٹھانا پڑا تھا۔ مظفر نگر، شاملی اور کیرانہ میں کئی سال سے بھائی چارہ قائم تھا لیکن ایس پی کی حکومت میں اس بھائی چارے کو مظفر نگر فساد کی آڑ میں ختم کردیا گیا۔‘‘
  بی ایس پی  سپریمومایاوتی نے یہ بھی کہا:’’ ایس پی حکومت میں مسلم سماج کے لوگوں کو آگے بڑھنے کا موقع دینا چاہئے تھے لیکن انہیں یہ موقع  نہیں دیا گیا۔ سہارنپور ڈویژن ہی  میں مسلم سماج کے لوگ ایس پی کے دکھ درد میں ہمیشہ کھڑے رہے اور جب ٹکٹ دینے کی باری آئی تو ایس پی  نے انصاف نہیں کیا۔ ا س کے ذریعہ مسلمانوں کو نہ کے برابر ٹکٹ د یئے گئے۔‘‘
 اس دوران انہوں نے کانگریس کو بھی نشانہ بنایا اور اسے دلت مخالف قرار دیا۔ مایاوتی نے اترپردیش کے اسمبلی الیکشن میں بی ایس پی کی جانب سے  ہرسماج کے افراد کو ٹکٹ دینے کا دعوی کرتے ہوئے کہا:’’ کانگریس پارٹی دلت مخالف پارٹی ہے۔ جب کانگریس کا صحیح وقت رہتا ہے تب  اسےکوئی یاد نہیں رہتا ہے۔ خواتین ، دلت، پسماندہ اور قبائلی طبقات کی بھی یاد نہیں آتی ہے۔ بی ایس پی ہی واحد پارٹی ہے جس نے سماج کے ہر طبقہ کو ٹکٹ دے کر ان کی نمائندگی کو یقینی بنایا ہے۔‘‘

mayawati Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK