EPAPER
Updated: October 22, 2021, 9:15 AM IST | new Delhi
درخواست گزار مقتول کی بیوہ نے ایس آئی ٹی پر غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سے شواہد کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے
اترپردیش کے گورکھپور میں کانپور کے تاجر منیش گپتا کی مشتبہ موت کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعے تحقیقات کرانے میں تاخیر کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل آنند شنکر نے جمعرات کو خبر رساں ایجنسی یو این آئی کو بتایا کہ مقتول کی اہلیہ میناکشی گپتا نے درخواست دائر کی ہے۔ عرضی گزار نے اترپردیش حکومت کی ایس آئی ٹی تحقیقات پر کئی سوالات اٹھاتے ہوئے سی بی آئی کو فوری تحقیقات کا حکم دینے کی درخواست کی ہے۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی اپنی تحقیقات میں غفلت برت رہی ہے ، جس کی وجہ سے شواہد کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔ حکومت نے سی بی آئی تحقیقات شروع ہونے تک ایس آئی ٹی کو تحقیقات کی ذمہ داری دی تھی۔ تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے۳۰؍ ستمبرکو سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔اتر پردیش حکومت نے سرکاری طور پر کہا تھا کہ وہ سی بی آئی انکوائری کرائےگی لیکن اعلان کے۳؍ ہفتے بعد بھی مرکزی تفتیشی ایجنسی نےمعاملے کی تحقیقات شروع نہیں کی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے بعد سے ہی اس معاملہ میں پولیس کی غفلت صاف نظر آتی ہے۔ واقعہ کا ایف آئی آر ۴۸؍ گھنٹوں کے بعد درج کیا گیا ۔ اس معاملے میں مقامی پولیس اسٹیشن انچارج سمیت ۶؍ پولیس اہلکاروں پر مار پیٹ کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ الزام لگایا گیا ہے کہ منیش کی پٹائی کی وجہ سے موت ہوئی۔تاہم پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ منیش نشے میں تھا اور بستر سے گرنے کے بعد اس کے سر میں چوٹ آئی تھی۔ پولیس نے اسے بی آر ڈی میڈیکل کالج ، گورکھپور میں داخل کرایا تھا جہاں وہ علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اترپردیش حکومت نے تمام ملزم پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا اور ان کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری کی جارہی ہے۔منیش اپنے دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا جہاں پولیس نے بدمعاشوں کے ٹھہرے جانے کی اطلاع پر دبش دی تھی اور اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ تاہم مقتول کی بیوہ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے تفتیش کے دوران منیش کو بری طرح زدو کوب کیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔درخواست کے مطابق یہ واقعہ۲۷؍ستمبر کی رات کو پیش آیا اور اس معاملے میں ایف آئی آر۲۹؍ستمبر کو دوپہرڈیڑھ بجے درج کی گئی۔