EPAPER
Updated: June 19, 2020, 4:50 AM IST | Agency | Imphal
چھ حامی اراکین اسمبلی نے بھی حمایت واپس لے لی ، کانگریس حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے کی تیاری میں،اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ
ایک حیرت انگیز الٹ پھیر میں منی پور کی بی جے پی حکومت کے سامنے مصیبتوں کا پہاڑ کھڑا ہو گیا ہے۔ پارٹی کے ۳؍ اراکین اسمبلی نے استعفیٰ دیتے ہوئے جہاں کانگریس کا دامن تھام لیا وہیں حلیف پارٹیوں اور آزاد اراکین اسمبلی سمیت کل ۶؍ دیگر اراکین اسمبلی نے بھی حکومت سے حمایت واپس لے لی ہے۔ راجیہ سبھا کی ایک سیٹ کے لئے ۱۹؍ جون کو انتخاب سے پہلے بی جے پی حکومت سے کل ۹؍ اراکین اسمبلی کے الگ ہونے سے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ مشکل میں پڑ گئے ہیں۔
منی پور میں بی جے پی کی حلیف نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے بی جے پی سے حمایت واپس لے لی ہے۔ حکومت میں شامل این پی پی کے تینوں وزراء کے استعفیٰ دینے کے ساتھ پارٹی کے سبھی چار اراکین اسمبلی نے حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح ترنمول کے ایک اور ایک آزاد رکن اسمبلی نے بھی حمایت واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس طرح کل ۹؍ اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ ان حالات میں ان کی حکومت اقلیت میں آنے کا خطرہ ہے۔منی پور کی ۶۰؍ رکنی اسمبلی میں اس وقت کل۵۹؍ اراکین اسمبلی ہیں۔بی جے پی کے ۳؍ اراکین اسمبلی کے جڑنے کے بعد کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس اب ۲۴؍ اراکین اسمبلی ہو گئے ہیں۔واضح رہے کہ۲۰۱۷ء الیکشن کے بعد منی پور میں سہ رخی اسمبلی وجود میں آئی تھی ۔۲۸؍ اراکین اسمبلی کے ساتھ کانگریس نمبر وَن پارٹی تھی جبکہ بی جے پی کے پاس ۲۱؍ اراکین اسمبلی تھے لیکن بی جے پی نے اپنی جوڑ توڑ کی سیاست اور پیسے کے دم پر سبھی غیر کانگریسی اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ لے کر حکومت بنانے میں کامیابی حاصل کر لی تھی۔