EPAPER
Updated: January 19, 2022, 9:00 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
گیٹ نمبر۶؍ میں خستہ حال روڈ اور کچرے کا مسئلہ تو گیٹ نمبر۸؍ میں بھارت ماتا اسکول کے قریب کیچڑ کے سبب گزرنا مشکل۔ عوام میں ناراضگی
: بسا اوقات ممبئی کے الگ الگ علاقوں میں رہنے والوں کو مختلف مسائل کے سبب یہ گمان ہوتا ہے کہ وہ ممبئی میں ہیں یا کسی دور دراز پسماندہ علاقے میں ۔کچھ یہی گمان ان دنوں مالونی گیٹ نمبر۶؍ میں جولیس واڑی اور چھیڈا کمپلیکس کے پیچھے واقع انتہائی خستہ حال سڑکوں کا ہے۔دوسری جانب گیٹ نمبر۸؍ میں بھارت ماتا اسکول کے قریب کئی دنوں سے مسلسل پانی بہنے سے اس قدر کیچڑ ہوجاتا ہے کہ طلبہ ، نمازیوں اور عام راہ گیروں کا چلنا دشوار ہوجاتا ہے۔
گیٹ نمبر۶؍ میں روڈ کی خستہ حالت اور کچرے کے انبار کے تعلق سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سلیم احمد خان نے کہا کہ یہاں کی حالت کارپوریٹروں نے خود دیکھی ہے ،اس کے باوجود کچھ نہیں ہوا۔ اب بی ایم سی الیکشن کے پیش نظر کچھ ہلچل نظر آرہی ہے لیکن جب تک روڈ درست نہ ہوجائے اور گندگی سے لوگوں کو نجات نہ ملے اس وقت تک یقین کے ساتھ کچھ بھی کہنا اپنے آپ کو دھوکہ دینا ہوگا۔ برجیش اوستھی نام کے ایک دوسرے شخص نے کہا کہ عوامی مسائل کے تعلق سے عوامی نمائندوں کو کوئی پرواہ نہیں ہوتی ہے ورنہ یہ سڑک جہاں سے ہزاروں لوگ گزرتے ہیں، گاڑیاں جاتی ہیں اسے کب کا دور کر لیا گیا ہوتا۔ اس وقت سڑک بنانے کا شور ہے لیکن جب تک یہ بننا شروع نہ ہوجائے تب تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
گیٹ نمبر۸؍ میں بھارت ماتا اسکول کے سامنے اور اے سی مسجد تک سڑک پر پانی جمع ہونے اور اس بعد کیچڑ ہو جانے کے تعلق سے محمد احمد انصاری نے کہا کہ دو ہفتے سے یہاں یہی حالت ہے جس سے طلبہ، نمازیوں اور راہ گیروں کا گزرنا مشکل ہے۔ کارپوریٹر کے لوگ بھی یہاں آتے جاتے ہیں لیکن عوام کی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔ حافظ محمد محفوظ کے مطابق یہ ایسا مسئلہ ہے کہ اسے بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ یہ خود ہی چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ میں لوگوں کے لئے مشکلات کا باعث ہوں ،اس کے باوجود کارپوریٹر کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جارہاہے۔
گیٹ نمبر۶؍ میں سڑک اور کچرے کے ڈھیر کے تعلق سے مقامی کارپوریٹر قمر جہاں صدیقی کے شوہر معین صدیقی نے کہا کہ جولیس واڑی اور خاص طور پر چھیڈا کمپلیکس کے پیچھے جو روڈایک نمبر تک ملتا ہے، وہ انتہائی خستہ ہے اور میں اسے تسلیم کرتا ہوں کہ یہ انتہائی خراب حالت میں ہے لیکن میں مقامی لوگوں کو یہ یقین بھی دلاتا ہوں کہ اب انہیں اس خراب سڑک سے زیادہ دنوں تک نہیں گزرنا ہوگا بلکہ بہت جلد کام شروع ہوجائے گا۔ اس تعلق سے بی ایم سی نے منظوری دے دی ہے اور ورک آرڈر بھی آ گیا ہے۔ جہاں تک کچرے کے انبار کی بات ہے تو ایسا نہیں ہوتا ہے پابندی سے کچرا اٹھایا جاتا ہے، ہو سکتا ہے کہ کسی سبب کچرا اٹھانے میں کچھ تاخیر ہوئی ہو لیکن یہ یقین دلاتا ہوں کہ عام آدمی کو اس اب سے بھی کسی قسم کی پریشانی ہونے نہیں دی جائے گی۔
مقامی کارپوریٹر سلمی المیلکر کے شوہر سلیم شیخ نے کہا کہ وہاں پانی بہتا ہے اور کیچڑ بھی ہوجاتا ہے، میں نے اس کے تعلق سے بی ایم سی کے انجینئرس سے کہا گیا اور انہوں نے اس کی تحقیق بھی کی لیکن پانی کے رساؤ کا پتہ نہ چل سکا، میں دوبارہ ان سے اس تعلق میں بات کروں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ایچ بی کالونی اور اس سے متصل حصے میں اندر کے۶؍ روڈ بنانے کی منظوری ملی ہے اور جہاں پانی جمع ہوتا ہے وہاں بھی مٹی ڈال کر روڈ کو اونچا کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ یہ مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے لیکن یہ بھی سچائی ہے کہ اس کام میں کچھ وقت لگے گا۔