EPAPER
Updated: October 08, 2021, 8:15 AM IST | Jilani Khan | lakhimpur kheri
گھر پر نوٹس چسپاں،دومشتبہ زیرحراست ،پوچھ گچھ میں اہم انکشافات،معاملے کی تحقیقات کےلئے ریٹائرڈ جج پر مشتمل یک رکنی عدالتی کمیشن تشکیل،دو مہینے میں رپورٹ سونپنے کی ہدایت، سدھو موہالی سے لکھیم پورکھیری کیلئے روانہ،وزیر کے بیٹے کی گرفتاری کامطالبہ
لکھیم پور کھیری کے تکونیا میں کسانوں پرگاڑی چڑھانے کے معاملہ میںدو ملزمین کو بالآخر پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، تاہم کلیدی ملزم آشیش مشرا’مونو‘ابھی بھی پولیس گرفت سے دور ہے۔اسے پولیس کے سامنے حاضر ہوکر بیان درج کرانے کےلئے سمن جاری کیا گیا ہے۔ساتھ ہی، اس کے گھرپر نوٹس بھی چسپاں کردیا گیا ہے۔اس دوران آئی جی لکشمی سنگھ نے ایک حیران کن بیان بھی دیا ہے کہ پوچھ گچھ میں کئی باتیں سامنے آرہی ہیں اور حراست میں لئے گئےلوگوں نےیہ تصدیق کی ہے مارے گئے تین لوگوں نے اس واقعہ میں اہم رول ادا کیا تھا۔حالانکہ،آئی جی نے ان تینوں کا نام اجاگر نہیں کیا ہے۔دوسری طرف، ریاستی محکمہ داخلہ کے مطابق، پورے معاملے کی تحقیقات کےلئے یک رکنی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی گئی ہے جو ریٹا ئرڈ ہائی کورٹ جج پردیپ کمار شریواستو پر مشتمل ہوگا۔یہ دو مہینے میں اپنی رپورٹ سونپے گا۔
لکھیم پورکھیری ضلع کے تکونیامیں احتجاج کر رہے کسانوں پرمبینہ طور پر مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے کے ذریعہ جیپ چڑھائے جانے کےدلدوزواقعہ کے کئی دن بعدبھی کلیدی ملزم آشیش مشرا’مونو‘تک یوپی پولیس نہیں پہنچ پائی ہے۔ حالانکہ، اسے سمن جاری کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی، دیر شام اس کے گھر پر نوٹس بھی چسپاں کردیا گیا ہے۔یہ نوٹس لکھیم شہر واقع محلہ شاہ پورا کوٹھی میں دلاری بھون پر چسپاں کیا گیا ہے۔
آئی جی لکشمی سنگھ نے جمعرات کوبتایا کہ اس معاملے میںدو مشتبہ لوگ حراست میں لئے گئے ہیں جنہوں نے تصدیق کی ہے کہ اس واقعہ میں ان تین لوگوں کا اہم کردار تھا جو مارے جا چکے ہیں۔حالانکہ، پولیس افسر نےان تینوں کا نام نہیں بتایاہے۔انہوں نے یہ واضح بھی نہیں کیا ہے کہ جن تین مارے گئے لوگوں کے رول کی بابت یہ دونوں مشتبہ افراد بتارہے ہیں وہ کسان تھے یا بی جے پی ورکرز۔ویسے گاڑی چڑھائے جانے کے بعد ہوئے تشدد میں جو لوگ مارے گئے تھےان میںبی جے پی کارکنان شبھم مشرا اور شیام سندر کا نام شامل ہے۔ان کے علاوہ آشیش مشرا کا ڈرائیوراور صحافی رمن کشیپ کی جان بھی گئی ہے ۔ لکھنؤ رینج کی آئی جی کے مطابق،پوچھ گچھ میں کئی اور باتیں بھی سامنے آئی ہیں جبکہ جائے وقوع سے دوکھوکھے،کئی چپلیںسمیت کچھ دیگراشیا ء بھی برآمد ہوئی ہیں۔انہوں نےیہ بھی کہا ہے کہ ان دونوں سے مزید پوچھ گچھ جاری ہےاور وہ جو بھی کہہ رہے ہیں ان پر ابھی مکمل طور پریقین بھی نہیں کیا جاسکتا۔ خود،ا ن دونوں کے رول کی بھی جانچ چل رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ انہیں حراست میں ہی رکھا جائے گا یا گرفتار بھی کیا جائے گا۔
دوسری طرف لکشمی سنگھ نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی گرفتاری کے تعلق سے پوچھے جانے پر کہا کہ ابھی تک کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ مشرا کو بھی سمن بھیجا گیا ہے اور پولیس کے سامنے حاضر ہونے کے لئے کہا گیا ہے۔آئی جی اس بات پر بھی خاموش رہیں کہ حاضر نہ ہونے پر پولیس کا اگلا قدم کیا ہوگا۔ادھر، سینئر مشرا نے تازہ بیان میں بھی یہی کہا ہے کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے، جانچ میں سب کچھ صاف ہو جائے گا۔ان کےا س بیان کے بعد یہ قیاس دم توڑنے لگا ہے کہ آشیش عنقریب پولیس کے سامنے حاضر ہوگا۔
اس دوران کسانوں اور اپوزیشن پارٹیوں کے بڑھتے دبائو کے بعد ریاستی حکومت نے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا ہے ۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے سابق ریٹائرڈ جج پردیپ کمار شریواستو کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ ریاستی محکمہ داخلہ کے مطابق، یہ کمیشن دو مہینے میں اپنی رپورٹ سونپے گا۔ یہ کمیشن معاملے کے تمام پہلوئوں کی تحقیقات کرے گا۔