Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرلا : گوشت لےجانے والی گاڑی روکنے پر ہنگامہ

Updated: January 17, 2022, 11:01 AM IST | Kazim Shaikh | Kurla

قریش نگر میں شرپسندوں کی جانب سے گوشت کی گاڑی کو روک کر پولیس کے ذریعہ کارروائی کرانے کی کوشش ۔ قریش برادران اور بجرنگ دل کے درمیان پتھر بازی ،۳؍افراد زخمی

People can be seen outside the Choona Bhatti police station..Picture:INN
چونا بھٹی پولیس اسٹیشن کے باہر لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔۔ تصویر: آئی این این

 یہاں کرلاقریش نگر ( قصائی واڑہ) میں اتوار کی صبح اس وقت قریش برادران اور بجرنگ دل کے  رضاکاروں  کے درمیان مار پیٹ ، پتھر بازی اور ہنگامہ آرائی شرو ع ہوئی  جب علاقے  میں پہنچ کر شرپسندوں نے گوشت کی گاڑیوں کو قصائی واڑہ  لے جانے سے روکنے کی کوشش کی ۔اطلاع ملتے ہی علاقے میں قریش برادران کے لوگ جمع ہو گئے اور ہنگامہ شروع ہوگیا ۔ اس ہنگامے کے دوران پتھربازی اور مارپیٹ میں کئی افراد زخمی ہو گئے ۔ پولیس نے اس سلسلے میں ۶؍ افراد کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور ۳؍ افراد کو علاج کیلئے اسپتال داخل کیا گیا ہے ۔  مقامی لوگوں کاالزام ہے کہ ہفتہ مانگنے کے معاملے میں کئی دنوں سے بجرنگ دل کے شرپسندوں اور گوشت کے دکانداروں میں تنازع چل رہا تھا ۔دکانداروں نے  جب ہفتہ دینے سے منع کردیا تو آس پاس کے شرپسندوں نے پولیس کے ذریعہ گوشت کی گاڑیاں روک کر ان کے خلاف پولیس کے ذریعہ کارروائی کرنے کی کوشش کی ۔ مارپیٹ اور ہنگامہ کے دوران کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں اور پولیس نےکئی افراد کو اپنی تحویل میں لے کر مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔ تادم تحریر جائے وقوعہ پرپہنچ کر  پولیس کے اعلیٰ افسران حالات  کا جائزہ لے رہے ہیں ۔  کرلا کے مشرقی جانب قریش نگر میں قریش برادران دیونار سےصبح بھینس اورپاڑے کا گوشت لاکر علاقے میں فروخت کرتے ہیں ۔ اتوار کو بھی  صبح تقریباً ۶؍ بجے دیونار سے گاڑیوں میں بھر کر گوشت لے کر آرہے تھے ۔ اسی دوران بجرنگ د ل کے رضا کاروں کی طرف سے پولیس کے ساتھ گوشت کی گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کی گئی ۔   ڈرائیوروں نے جب گوشت کی گاڑیاں نہیں روکیں تو بجرنگ دل کے رضاکاروں نے زبردستی گوشت کی گاڑی روک کر ہنگامہ آرائی شروع کردی ۔  قریش نگر کے علاقے میں واقع دھکے پر گاڑیوں کو روک کر بجرنگ دل کے شرپسندوں نے جب قریش برادران سے گوشت کے بارے میں تحقیقات شروع کی تو انھوں نے بتایا کہ دیونار مذبح سے گوشت لایا گیا ہےاور اس کی انکوائری کا حق تم کو نہیں ہے  ۔ اس پر انھوں نے گائے کے گوشت ہونے کا  نہ صرف الزام لگایا بلکہ   بدتمیزی بھی شروع کردی ۔ اس کی اطلاع ملتے ہی قریش نگرکے دھکے پر کئی لوگ اکٹھا ہوگئے اور ان کے ساتھ مارپیٹ اور ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی ۔ مارپیٹ کےدوران پتھربازی میں کئی افراد زخمی ہوگئے ۔ 
ہفتہ نہ دینے پر ہنگامہ!
 قریش نگر کے ایک مقامی شخص نے  الزام لگایا  کہ قریش نگر میں گوشت کی دکانوں پر آس پاس کے علاقےسے بجرنگ دل کے ورکر اور گئورکھشا کے نام پر کئی لوگ آتے ہیں۔ دکانداروں کو غیر قانونی طور پر گوشت فروخت کرنے کے دھمکی دے کر ہفتہ وصول کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ کئی روز پہلے  جانوروں کے تحفظ کی ایک تنظیم کے عہدیدار نے بھی دکانداروں سے گوشت فروخت کرنے سے منع کیاتھا۔ اس نے دھمکی دی تھی کہ اگرہفتہ کی رقم نہیں دی گئی تو انھیں علاقے میں گوشت فروخت کرنے نہیں دیا جائے گا ۔  قریش نگر سے سمیر عبدالستار نےکہاکہ اتوار کی صبح جانوروں کو تحفظ فراہم کرنے والی ایک تنظیم کے صدر اشیش کملاکر باریک نے پولیس کی مدد سے قریش نگر میں دیونار سے آنے والی گوشت کی۴؍  گاڑیوں میں گائے کے گوشت کا الزام لگا کر  ضبط کرنے کی کوشش کی تھی ۔ اس کی اس حرکت سے  قریشی برادران کے لوگ بھڑک گئے اور انھوں نے کہا کہ گوشت کی تفتیش کرائی جائے لیکن گئورکھشک کے رضاکار کچھ سننے کو تیار نہیں تھے ۔ اسی بنیاد پر بات بڑھ گئی اور دونوں طرف سے ہاتھا پائی اور مارپیٹ کی نوبت آگئی ۔ اس کے بعد لوگوں نے پتھراؤ شروع کردیا ۔ اس مارپیٹ اور ہنگامے میں ایک پولیس اہلکار سمیت ۳؍ افراد زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں کو علاج کیلئے اسپتال داخل کیا گیا  ہے ۔ پولیس نے  قصائی واڑہ میں رہنے والے اسلم مُلّا،  محمد غوث ، آصف قریشی اور گاڑی ڈرائیور شیرا کو  اپنی تحویل میں لے لیاہے ۔  اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے چونا بھٹی پولیس اسٹیشن کے پولیس اہلکاروں سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تو انھوں نے کہا کہ پولیس نے اب تک کُل ملاکر ۶؍ افراد کو اپنی تحویل میں  لیا ہے اور ایک پولیس اہلکار سمیت ۳؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے مزید کچھ کہنے سے انکار کردیا اور یقین دلایا کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کی نگرانی میں تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ڈی سی پی اور اے سی پی وغیرہ جائے وقوعہ کا معائنہ کرتے ہوئے حالات جاننے کی کوشش کررہے ہیں ۔ 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK