Inquilab Logo Happiest Places to Work

جے جے :۱۸؍منزلہ عمارت کی لفٹ گرپڑی، ۲ ؍ بچے اور ۳؍خواتین زخمی

Updated: November 01, 2021, 10:52 AM IST | Nadeem Asran | JJ

کھانڈیااسٹریٹ پراندوہناک حادثہ۔ ۱۱؍ ویں منزلے سےلفٹ زور دار دھماکہ کے ساتھ گراؤنڈ سے ٹکرائی ۔ ۳؍ سالہ بچہ اور ایک خاتون کے پیر اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید چوٹ آئی ۔ متاثرین اسپتال میں زیر علاج ۔ مکینوں میں بلڈر کے خلاف شدید ناراضگی ۔ نامعلوم شخص کے خلاف لاپروائی کا کیس درج ۔لفٹ میں زائد افراد سوار تھے

CCTV footage shows Gul Mehr Teresky lifting more .Picture:INN
سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ زیرتعمیرگل مہر ٹیریس کی لفٹ میں زیادہ افرادسوار تھے۔ ۔ تصویر: آئی این این

 یہاں کھانڈیا محلہ ( اسٹریٹ ) میں واقع ۱۸؍ منزلہ گل مہر ٹیریس نامی زیر تعمیر عمارت میںاس وقت اندوہناک حادثہ پیش آیا جب ۱۱؍ ویں منزلہ سےگرتے ہوئے لفٹ  زور دار دھماکہ کے ساتھ گراؤنڈ فلور سے ٹکرائی ۔ خوش قسمتی سے لفٹ لوہے کی اسپرنگ اور سلاخ سے ٹکرانے اور زور دارطریقے سے گرنے  کے باوجود نہیں ٹوٹی۔البتہ لفٹ میں موجود ۲؍ بچے اور ۳؍ خواتین  کے پیروں اور جسم کے دیگرحصوں پر شدید چوٹ آئی ہے ۔ تمام متاثرین کو جے جے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں ۳؍ افراد کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے جبکہ ۲؍ خواتین شدید تکلیف سے دو چار ہیں ۔ یہ حادثہ سنیچر کو رات ساڑھے ۱۰؍ اور پونے ۱۱؍ بجے کے درمیان  ہوا۔  جے جے مارگ پولیس کے مطابق  ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت گزشتہ ۱۰؍ برس سےزائد عرصہ سے تعمیر کی جانے والی ۱۸؍ منزل عمارت گل مہر ٹیریس کی لفٹ گرنے کے سبب پیش آنے والے حادثہ میں ۳؍ سالہ سوہان قادری ،۷؍ سالہ عرشان خان ، ۲۴؍ سالہ ہما خان ، نیلوفر رضوان شیخ (۳۶) اور شاہین خان (۴۵)  زخمی ہوگئے ۔‘‘ جے جے اسپتال  میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر انجل کے مطابق ’’۲؍ خواتین کو لفٹ  کے زور دار دھماکہ سے ٹکرانے کے سبب پیروں پر شدید چوٹ آئی ہے اور ان کی حالت نازک ہے جبکہ دو بچوں سمیت ۳؍ افراد کی حالت بہتر ہے ۔ حادثہ سے متعلق انقلاب کو اطلاع فراہم کرتے ہوئے مستقیم قریشی جو اس بلڈنگ کے واچ مین ہیں ، نے بتایا کہ’’ سنیچر کی رات تقریباً ساڑھے ۱۰؍ اور ۱۱؍ بجے کے درمیان ایک زور دار دھماکہ کے بعد لفٹ ۱۱؍ ویں منزلے سے گراؤنڈ فلور پر آگری ۔ آواز سن کر سب سے پہلے میں  پہنچا تھا اور لفٹ کا دروازہ کھول کر متاثرین کو باہر نکالنے کی کوشش کی پھر چند منٹ بعد ہی بلڈنگ کے مکینوں اور آس پاس کے نوجوانوں نے بھی فوراً فائر بریگیڈ اور پولیس کو اطلاع دے کر ایمبولنس کے ذریعہ متاثرین کو جے جے اسپتال پہنچایا ۔ ‘‘
  حادثہ سے متعلق انقلاب کو جو سی سی ٹی وی فوٹیج موصول ہوا ہے،  اس سے پتہ چلتا ہے کہ  ۱۷؍ منزلہ پر لفٹ میں ایک شخص سوار تھا، اس کے  بعد ۱۶؍ اور ۱۵؍ ویں منزلہ سے ۳؍ افرادمزیدسوار ہوئے  ۔ حادثہ میں شدید زخمی ہونے والی خواتین  اور بچہ ۱۳؍ ویں منزلہ سے لفٹ میں سوار ہوئے تھے ۔ ۱۳؍ ویں منزلہ پر تقریباً ۱۰؍ سے ۱۲؍ افراد لفٹ میں سوار ہوچکے تھے ۔ ۱۲؍ ویں منزلہ پر جب لفٹ رکی تو ایک شخص اس لئے داخل نہیں ہوا کیونکہ اس میں پہلے ہی زائد لوگ موجود تھے ۔جب لفٹ ۱۱؍ ویں منزل پر پہنچی اور لفٹ کا دروازہ بھی کھلا لیکن  چند ہی سیکنڈ میں دروازہ بند ہوگیا اور ۱۱؍ ویں منزل پر موجود شخص لفٹ میں داخل نہیں ہوسکا  جبکہ ۱۱؍ ویں منزلہ سے ہی لفٹ انتہائی تیز رفتاری سے ایکدم گراؤنڈ فلور پر آگری جس سے  زور دار دھماکہ ہوا  ۔ یہ بھی واضح رہے کہ گراؤنڈ فلور پر عمارت کے ذمہ داروں نے جو اسٹیکر چسپاں کیا ہے،  اس کے مطابق لفٹ میں محض ۸؍ افراد کو ہی سوار ہونا چاہئے ۔ بلڈنگ میں ہوئے حادثہ اور گزشتہ ۱۰؍ برس سے عمارت کا تعمیراتی کام جاری ہونے سے متعلق مکین مستقیم مسورگرعرف جاپان نے بتایا کہ ’’ فلک بوس عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں نہ تو بلڈر نے اور نہ ہی بی ایم سی اور فائر بریگیڈ عملہ نےکسی قاعدے کو پورا کیا ۔ لفٹ لگانے کے سلسلہ میں اور حادثہ سے بچنے کیلئے خفاظتی انتظامات  کے ضابطے کو بھی پورا نہیں کیا گیا ہے ۔کل ملا کر تمام قوانین و قواعد کو بالائے طاق رکھا گیا ہے ۔‘‘  موصولہ اطلاع کے مطابق اس عمارت میں اس سے قبل بھی آگ لگنے کا حادثہ پیش آچکا ہے ۔پولیس نے اس ضمن میں تفتیش جاری ہونے کا عذر پیش کرتے ہوئے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا  ۔ 

mumabi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK