Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہم ملک دشمن نہیں لیکن ’بی جے پی دشمن‘ ضرور ہیں: فاروق عبداللہ

Updated: November 11, 2020, 9:27 AM IST | Agency | Srinagar

نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ ’عوامی اتحاد برائے گپ کار اعلامیہ‘ کو’گپ کار گینگ‘ کہنے والے’سب سے بڑے ڈاکو‘ ہیں

Farooque Abdullah - Pic : PTI
فاروق عبد اللہ ۔ تصویر : پی ٹی آئی

نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’عوامی اتحاد برائے گپ کار اعلامیہ‘ کو’گپ کار گینگ‘ کہنے والے’سب سے بڑے ڈاکو ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’عوامی اتحاد‘ میں شامل جماعتیں ملک دشمن نہیں البتہ ’بی جے پی دشمن‘ ضرور ہیں۔
 فاروق عبداللہ جو عوامی اتحاد کے صدر بھی ہیں، نے میڈیا کو بتایا کہ ’’ہم کوئی گینگ وینگ نہیں ہیں۔ یہ مختلف جماعتوں کا ایک اتحاد ہے۔ جو ہمیں گینگ کہتے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ وہ سب سے بڑے ڈاکو ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو سب گینگ نظر آتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ’’ایک بات میں آپ کے دماغ سے نکالنا چاہتا ہوں، یہ جو آپ لوگوں نے پروپیگنڈہ پھیلایا ہے کہ ہم لوگ دیش کے دشمن ہیں۔ ہم دیش کے دشمن نہیں ہیں ہاں ہم بی جے پی کے دشمن ضرور ہیں۔ وہ یہاں ہندو کو الگ، سکھ کو الگ، مسلمان کو الگ اور عیسائی کو الگ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم مہاتما گاندھی کے ہندوستان کو مانتے ہیں جہاں سب برابر ہیں۔‘‘
 جب  میڈیا نے فاروق عبداللہ سے پوچھا کہ وہ کیونکر یہ کہہ رہے ہیں کہ میڈیا پروپیگنڈہ کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے پاس بہت پیسہ ہے۔  اس نے پہلے ہی ۷؍ ہزار کروڑ روپے جمع کر رکھا ہے۔ وہ میڈیا کو خرید رہی ہے۔ کسی کو جھانسہ دے کر تو کسی کو دھمکی سے لیکن جو حال ٹرمپ کا ہوا انشاء اللہ ان کا بھی وہی حال ہوگا۔‘‘
  انہوں نے کہا کہ اگرچہ ’عوامی اتحاد‘ میں شامل جماعتیں اپنی اپنی جماعت کے نشان پر امیدوار کھڑا کریں گی لیکن جو بھی امیدوار کھڑا کیا جائے گا اس کو تمام جماعتیں حمایت کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ’’پیپلز الائنس نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم انتخابات مل کر لڑیں گے۔ چونکہ سب کو ایک ہی نشان نہیں مل سکتا ، اسلئے ہم اپنے اپنے نشان پر لڑیں گے۔ وہ ہمارے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔‘‘
 یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی والے تو فاروق عبداللہ کو’پاکستانی اور چینی‘ کہہ کر پکار رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ’’انہوں نے کب فاروق عبداللہ کو پاکستانی نہیں کہا۔ کب آپ کے جموں میں فاروق عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کو پاکستانی کہہ کر نہیں پکارا گیا۔ ان کو بتائیں جنیوا میں کون تھا؟ وہاں فاروق عبداللہ تھا۔ جو اس ملک کی عزت کو بچانے کیلئے بیٹھا تھا۔ اقوام متحدہ میں کون تھا؟ ان کو واجپائی کی وہ بات یاد نہیں آتی ہے جب وہ جنیوا سے واپس آئے اور میری سراہنا کی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK