Inquilab Logo Happiest Places to Work

ریزرو بینک کرپٹو کرنسی پر پابندی کے حق میں، ماہرین نے جلد فیصلے کی صلاح دی

Updated: December 29, 2021, 11:30 AM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان میں کرپٹو کرنسی پر اب تک  ۶؍ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے، ۱۰؍ کروڑ سے زیادہ افراد اس میں اپنے پیسے لگا چکے ہیں

Indians have also invested in crypto.Picture:INN
کرپٹو میں ہندوستانیوں نے بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ تصویر: آئی این این

ریزرو بینک آف انڈیا  نے ایک بار پھرکرپٹو کرنسی  پر پابندی لگانے کی تائید کی ہے۔ یاد رہے کہ ۸؍ سال قبل بھی آر بی آئی کا یہی موقف تھا کہ کرپٹو کرنسی  کے پورے کاروبار پر پابندی ہونی چاہئے۔ مرکزی بینک کے اس موقف کی تائید کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں جلد فیصلہ کیا جانا چاہئے کیوں کہ پہلے ہی کافی تاخیر ہوچکی ہے۔  یاد رہے کہ آر بی آئی نے ۲۰۱۳ء میں ہی اس ضمن میں  مالی خطرات کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔اس سلسلے میں جاری کئے گئے نوٹ میں اس نے کہاتھا کہ کرپٹو کرنسی ہندوستان کیلئے معاشی،  قانونی  اور سلامتی  کے محاذ پر خطرہ ہے۔ ریزرو بینک کے اس نوٹ کے ۴؍ سال بعد ہی ۲۰۱۷ء میں بٹ کوائن کی شکل میں دنیا کی پہلی کرپٹو کرنسی لانچ ہوئی تھی۔ قانون پابندی نہ ہونے کی وجہ سے ہندوستان   کے شہریوں  نے بھی اس پر بڑے پیمانےپر سرمایہ کاری  کی ہےمگر اب ریزروبینک اس پر پابندی کی بات کررہاہے۔ اسی سال کے اوائل میں آر بی آئی  نے اپنے بورڈ سے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسی پر پوری طرح سے  پابندی لگائی جانی چاہئے۔ ۲۰۱۸ء میں مرکزی بینک نے ہندوستان میں ڈیجیٹل کرنسی کے کاروبار پر پابندی عائد کردی تھی اور بینکوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس سے متعلق آرڈرس کو پورا نہ کریں تاہم ۲۰۲۰ء میں سپریم کورٹ نے اس پابندی کو ہٹا دیا۔ ریزروبینک نے کرپٹو کرنسی کی وجہ سے معاشی استحکام کو خطرہ کا حوالہ دیا ہے۔ دوسرا مسئلہ اس کی قیمت اور لین دین پر نظر رکھنے کاہے    ۔  اس کے علاوہ ماہرین کے مطابق اس کے حوالے سے غیر ملکی زرمبادلہ  کے انتظامات میں بھی پریشانی ہوگی کیوں کہ یہ پیسے ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعہ نکل سکتے ہیں۔ اسے ڈالر کی شکل میں نکالنے کی ضرورت نہیں ہے۔   بتایا جارہاہے کہ ہندوستان میں اب تک کرپٹو میں ۶؍ لاکھ کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے ۔ ۱۰؍ کروڑ سے زیادہ افراد پیسہ لگا چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK