EPAPER
Updated: January 17, 2021, 1:30 PM IST | Agency | Pyongyang
امریکہ کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دینے والے اور دنیا سے الگ تھلگ نظام رکھنے والے ملک شمالی کوریا میں حکمراں جماعت کی ایک تقریب میں فوجی پریڈ کی گئی جس میں دنیا کے سب سے طاقتور اور بڑے سب میرین لانچنگ بیلسٹک میزائل کی رونمائی بھی کی گئی۔
امریکہ کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دینے والے اور دنیا سے الگ تھلگ نظام رکھنے والے ملک شمالی کوریا میں حکمراں جماعت کی ایک تقریب میں فوجی پریڈ کی گئی جس میں دنیا کے سب سے طاقتور اور بڑے سب میرین لانچنگ بیلسٹک میزائل کی رونمائی بھی کی گئی۔
اطلاع کے مطابق شمالی کوریا میں ایک فوجی پریڈ کے دوران بیلسٹک میزائل لانچنگ آبدوز کی رونمائی ہوئی،اسے سب میرین میں دنیا کی سب سے طاقتور ٹیکنالوجی قرار دیا جا رہا ہے۔اس موقع پر اپنے مزاج اور تیور کے لئے مشہور شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن بھی موجود تھے اور جیسے ہی پریڈ میں سب میرین لانچنگ بیلسٹک میزائل داخل ہوئے انہوں نے مسکراکر اور ہاتھ ہلا کر خوشی کا اظہار کیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وہ ایک اجلاس میں ملکی معیشت کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے رو پڑے تھے۔
سخت گیر میڈیا پالیسی رکھنے والے شمالی کوریا کی زیادہ تر خبروں کیلئے سرکاری میڈیا پر ہی انحصار کرنا ہوتا ہے اور سرکاری میڈیا پر جاری ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیلسٹک میزائل سے لیس سب میرین پر ’پکوگوکسونگ۔ ۵؍‘ کا لیبل لگا ہوا تھا۔اس کا مطلب ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ’پکوگو کسونگ۴؍ کا اپ گریڈ نظام ہے۔ ’پوکگوکسونگ۔۴؍‘ کی گزشتہ برس اکتوبر میں ایک بڑی فوجی پریڈ کے دوران نقاب کشائی کی گئی تھی۔ٹویٹر پر کیلی فورنیا میں قائم جیمز مارٹن سینٹر برائے نان پارولیفریشن اسٹڈیز کے ایک محقق مائیکل ڈیوٹس مین نے لکھا ہے کہ تصاویر میں نیا میزائل یقینی طور پر طویل تر ہے۔
اسی طرح کارنیگی انڈوومنٹ برائے بین الاقوامی امن کے جوہری پالیسی پروگرام میں ایک سینئر فیلو انکیت پانڈا نے بھی لکھا کہ خطے سے باہر پہلے سے بھرپور طریقے سے دشمنوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے طاقتور صلاحیتوں والے راکٹ بھی نمائش میں موجود تھے۔ماہرین کی رائے ہے کہ سب میرین لانچنگ بیلسٹک میزائل کی رینج بہت زیادہ ہے اور یہ جزیرہ نما کوریا سے آگے بھی اور کم سے کم جاپان تک ہدف کو نشانہ بن سکتی ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن نہ تو اقوام متحدہ کی پروا کرتے ہیں نہ ہی عالمی اصولوں کا پاس رکھتے ہیں وہ مسلسل کئی طرح کے ہتھیاروں کی نمائش اور رونمائی کرتے چلے آئے ہیں حالانکہ اس کی وجہ سے انہیں کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ اس نئی نمائش سے ایک بار پھر امریکہ کی جانب سے ان پر سختی کا خطرہ ہے جسے وہ اپنے ملک کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔