EPAPER
Updated: February 15, 2020, 12:57 PM IST | Agency | Somalia
ماہرین نے خبردار کیا کہ ان کیڑوں کے ذریعے فصلوں کے نقصان سے خوراک کی قلت کا بحران شدید ہوسکتا ہے
خوراک کی قلت کے شکار صومالیہ میںٹڈیوں کے تیزی سے افزائش پر ماہرین نے غذائی قلت کا بحران مزید شدید ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق جس رفتار سے ٹڈیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے گزشتہ ۷۰؍ برسوں میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ذرائع کے مطابق صومالیہ کے ان علاقوں میں جہاں زیادہ تر القاعدہ سے منسلک انتہاپسند گروپ الشباب کا قبضہ ہے، اس وقت کروڑوں کی تعداد میں ٹڈیوں کی افزائش ہورہی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ کیڑے خطے میں ایک کروڑ سے زیادہ انسانوں کیلئے سنگین صورت حال پیدا کر دیں گے،جو پہلے ہی خوراک کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ صومالیہ نے ٹڈیوں کے خطرے کے پیش نظر ملک میں پہلے ہی قومی سطح پر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے شعبے کے سربراہ ماریک لوکاک کے مطابق اگر ہم نے اس خطرے پر ابھی سے قابو نہ پایا تو پھر ہمیں اپنی تاریخ میں ٹڈیوں کے سب سے بڑے خطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہنا چا ہئے۔اقوام متحدہ کے خوراک اور زراعت کے ادارے کے ترجمان البرٹو ٹریلو بار نے کہا کہ دنیا کو اس مسئلے کے شروع ہونے کی خبر ہونی چا ہئے آنے والے ۲سے ۳؍ ہفتوں میں ٹڈیوں کے بچوں کے پر نکل آئیں گے اور اس کے بعد وہ ہمسایہ ممالک ایتھوپیا اور کینیا کی جانب پرواز بھی کرسکتے ہیں۔
ماہرین موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں خلاف معمول شدید بارش اور تیز ہوا ئیں ٹڈیوں کے لشکروں کو اپنے ساتھ دوسرے علاقوں کے ہرے بھرے میدانوں کی طرف اڑا لے جائیں گی۔ماہرین ے مطابق اگر ابھی سے ٹڈیوں کی روک تھام نہ کی گئی تو سازگار موسم کی وجہ سے جون تک ان کی موجودہ تعداد میں۵۰۰؍ گنا تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ جون وہ زمانہ ہو گا جب خشک موسم شروع ہو جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کینیا، ایتھوپیا اور مشرقی افریقہ کے کئی دوسرے ممالک میں ٹڈیوں کے لشکر حملہ آور ہوں گے اور یہاں فصلوں کو شدید نقصان پہنچے گا، ان حالات کے بعد یہاںمویشیوں کے چارے اور خوردنی اشیاء کمی سے صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی۔
عالمی ادارہ خوراک و زراعت نے ٹڈیوں پر قابو کرنے کیلئے فوری طور پر۷۶؍ ملین ڈالر کی اپیل کی ہے لیکن اسے ابھی تک۱۹؍ ملین ڈالر ہی ملے ہیں۔