EPAPER
Updated: March 04, 2020, 2:45 PM IST | Agency | New Delhi
شہریت ترمیمی قانون کیخلاف جاری احتجاج میں مسلمانوں کے ساتھ سکھ بھائی اول دن سے ہیں۔ان کے جتھے یہاں شاہین باغ بھی آتے رہتے ہیں۔
نئی دہلی : شہریت ترمیمی قانون کیخلاف جاری احتجاج میں مسلمانوں کے ساتھ سکھ بھائی اول دن سے ہیں۔ان کے جتھے یہاں شاہین باغ بھی آتے رہتے ہیں۔ دو دن قبل پنجاب کے ۱۴؍اضلاع میں اس کالے قانون کے خلاف ریلیاں نکال کر حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اسے فوری طور پر ختم کیا جائے۔ اس موقع پر ریلیاں نکالی گئیں اور کئی جگہوں پر ٹرینیں روک کر بھی اپنے غصے کا اظہار کیا گیا۔ یہ باتیں دہلی کے شاہین باغ مظاہرے میں سرگرم کردار ادا کرنے والے سردار سمرنجیت سنگھ نے بتائیں۔
انہوں نے بتایا کہ یکم مارچ کو جس طرح شاہین باغ دھرنے کو خالی کرانے کی دھمکی دی گئی تھی، اس سے سکھوں میں کافی غصہ ہے، اسی لئے اسی دن پنجاب میں سکھوں نے مختلف اضلاع میں ریلیاں نکال کر شاہین باغ خاتون مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ۵؍ مار چ کو یہاں کی ۱۴؍تنظیمو ں نے مشترکہ طور پر شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف ایک بڑی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ریلی کے ذریعہ حکومت کو سخت پیغام دیا جائے گا کہ اس کے خلاف صرف مسلمان ہی نہیں ہیں بلکہ سکھ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ۸؍ مارچ کو یوم خواتین کے موقع پر پنجاب ہی کے مالیر کوٹلہ میں خواتین کا ایک بہت بڑا پروگرام اسی موضوع پر ہونے جارہا ہے جس میں لاکھوں کی تعداد میں خواتین شریک ہوں گی۔