EPAPER
Updated: February 02, 2022, 9:28 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
یہاں پیر کو دھاراوی میں رہنے والی ریاستی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کے مکان کے باہر احتجاج کرنے والے طلبہ کو اکسانے اور انھیں مشتعل کرنےکے علاوہ متعدد دفعات کے تحت پولیس نے وکاس پاٹھک عرف ہندوستانی بھاؤ کو گزشتہ روز تحویل میں لے لیا تھا
یہاں پیر کو دھاراوی میں رہنے والی ریاستی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کے مکان کے باہر احتجاج کرنے والے طلبہ کو اکسانے اور انھیں مشتعل کرنےکے علاوہ متعدد دفعات کے تحت پولیس نے وکاس پاٹھک عرف ہندوستانی بھاؤ کو گزشتہ روز تحویل میں لے لیا تھا۔دریں اثناء اقرار خان نامی ایک اور شخص کو منگل کی صبح۷؍بجے سانتاکروز میں واقع جے ڈبلیو میریئٹ ہوٹل سے گرفتار کیا گیا ۔ پولیس نے دونوں ملزمین کو عدالت میں پیش کیا تھا جہاں مجسٹریٹ نے ملزموں کو پولیس ریمانڈ میں رکھنے کا حکم دیا ہے ۔
دھاراوی پولیس اسٹیشن کے ایک انسپکٹر نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بگ باس میں حصہ لینے والا وکاس پاٹھک عرف ہندوستانی بھاؤ نے سوشل میڈیا کے ذریعہ ۱۰؍ ویں اور ۱۲؍ ویں جماعت کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے ایک پوسٹ اپ لوڈ کیا تھا کہ وہ دھاراوی میں وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کے مکان کے باہر جمع ہوکر آف لائن امتحانات کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاج کریں تاکہ ان کے احتجاج کا ریاستی حکومت پر کچھ اثر ہو۔ اس نے طلبہ سے کہا تھا کہ جب سال بھر پڑھائی آن لائن ہوئی ہے تو امتحانات بھی آن لائن کرائے جائیں۔ طلبہ اس کے بہکاوے میں آکر جمع ہوئے تھے۔
پولیس افسرنے مزید کہا کہ اس کے بعد دھاراوی کے علاوہ ممبئی سے باہر سے بھی طلبہ دھاراوی میں واقع گولڈ فیلڈ بلڈنگ کےسامنے بہت بڑی تعداد میں جمع ہوگئے تھے ۔ طلبہ نعرے بازی کرتے ہوئے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر اسکولوں اور کالجوں کی سالانہ فیس وغیرہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پتھر بازی اور توڑ پھوڑ شروع کردی اور مطالبہ کیا کہ بورڈ کے امتحانات آن لائن کرائے جائیں ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بعد حالات کو دیکھتے ہوئے پولیس نےطلبہ کو منتشر کرنے کیلئے ہلکا لاٹھی چارج کیا تھاجبکہ اس سے پہلے وزیر تعلیم ورشا گائیکوار نے یقین دلایا تھا کہ ان کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔ اس کے باوجود طلبہ کچھ سننے کیلئے راضی نہیں تھے ۔
پولیس نے اس معاملے میں تعزیرات ہند کی دفعات ۳۵۴، ۳۳۲، ۴۲۷، ۱۰۹، ۱۱۴، ۱۴۳، ۱۴۵، ۱۴۶، ۱۴۹، ۱۸۸، ۲۶۹، ۲۷۰ ، کے علاوہ دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات جاری ہے ۔ پولیس نے پکڑے گئے ملزمین کے خلاف ریمانڈ لے کر مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔