EPAPER
Updated: July 29, 2021, 7:55 AM IST | Mumbai
یہاں کے ایم اے ہائی اسکول میں نیا داخلہ نہ لینے اور اسکول بند کرنے کی مبینہ سازش کے خلاف ممبئی کانگریس کے نائب صدر محسن حیدر کی قیادت میں طلبہ کے والدین اور مقامی افراد نے بدھ کویکروزہ بھوک ہڑتال کی ۔
یہاں کے ایم اے ہائی اسکول میں نیا داخلہ نہ لینے اور اسکول بند کرنے کی مبینہ سازش کے خلاف ممبئی کانگریس کے نائب صدر محسن حیدر کی قیادت میں طلبہ کے والدین اور مقامی افراد نے بدھ کویکروزہ بھوک ہڑتال کی ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پیسے کمانے کیلئے بچوں کو پڑھائی سے محروم نہ کیا جائے۔انہوں نے کانگریس کے لیڈروں اور وزیرتعلیم سے مداخلت کر نے اور طلبہ کو اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہونے سے بچانے کا درخواست کی ۔ دوسری جانب اسکول کے ٹرسٹ کی جانب سے یہ بتایا جارہا ہے کہ اسکول بند نہیں کیا جارہا ہے بلکہ اسےدوسرے ٹرسٹ کو منتقل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں احتجاج میں شامل محسن حیدر نے الزام لگایا کہ ’’ایم اے اسکول اس علاقے کا ۸۰؍ سال پرانا اسکول ہے جہاں پہلے مراٹھی ، گجراتی اور انگلش میڈیم اسکول کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کا اسکول بھی جاری تھا لیکن آہستہ آہستہ مراٹھی اور گجراتی اسکول کو بند کر دیا گیا اور اب انگریزی میڈیم کے اسکول کو بھی بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔اسی مقصد کے تحت ۲؍ سال قبل جونیئر کے جی اور گزشتہ برس سینئر کے جی میں داخلہ بند کر دیا گیا تھاجبکہ امسال پہلی جماعت میں بھی کسی کو داخلہ نہیں دیا گیا ۔ اس نیم امدادیافتہ اسکول میںاقلیتی اور پسماندہ طبقات کے ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں۔‘‘ انہوں نے مزیدبتایاکہ ’’ معتبر ذرائع کے مطابق پرانے ٹرسٹ نے یہ اسکول نئے ٹرسٹ کو فروخت کر دیا ہے اور نیا ٹرسٹ یہاں تجارتی بنیاد پر انٹرنیشنل اسکول قائم کرنا چاہتا ہے جس کی فیس کی ادائیگی غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ کیلئے ممکن نہیں ہے۔‘‘ محسن حیدر کے مطابق ’’اس اسکول کو بچانے کیلئے گزشتہ ۳؍ ماہ سے ہم کوشش کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں و زیر تعلیم ورشا گائیکواڑ اور بی ایم سی کے ایجوکیشن آفیسر سے بھی شکایت کی گئی جب کوئی کارروائی نہیں ہوئی تو مجبوراً ہمیںیہ احتجاج کرنا پڑا ۔ ہم نے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ سے بھی اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔‘‘
بھوک ہڑتال میں شامل والدین کا کہنا ہے کہ اس ایڈیڈ اسکول کی فیس ادا نہیں کرنی پڑتی ہے لیکن یہ اسکول بند ہو گیا تو مہنگی فیس ادا کر کے وہ اپنے بچوں کو پڑھا نہیں سکیں گے ۔