EPAPER
Updated: January 05, 2021, 9:14 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
بینائی کی کمزوری، چلنے میں دشواری اور مختلف عوارض کی بناء پر کورٹ نے یومیہ حاضری سے چھوٹ تو دے دی مگر متنبہ کیا کہ جب حکم دیا جائےتو حاضر ہو ں
کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے کےمصداق مالیگاؤں بم دھماکہ ۲۰۰۸ء کی کلیدی ملزمہ اور رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کورٹ کی شنوائی سے مسلسل غیر حاضر رہنے کے بعد پیر کو عدالتی کارروائی میں پیش تو ہوئیں مگر ایمس اسپتال میں چل رہے اپنے علاج، بینائی کی کمزوری ، چلنے میں دشواری اور دیگر کئی عوارض کا حوالہ دے کر کورٹ میں یومیہ حاضری سے استثنیٰ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔
مکمل بھگوا لباس اور بھگوا مسک پہن کر عدالت میں آنےوالی سادھوی پرگیہ اپنے ساتھ ایمس میں جاری اپنے علاج کی رپورٹ بھی لائی تھیں جسے عدالت میں پیش کرکے استثنیٰ کی اپیل کی گئی ۔ جج نے کہا کہ’’ روزانہ سماعت میں شامل ہونے سے کورٹ راحت تو دے رہی ہے لیکن جب عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا جائے تو اس وقت کورٹ میں موجود رہنا ہوگا۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں خصوصی عدالت کے جج پرشانت آر سیترے نے سادھوی اورسماعت سے غیر حاضر رہنے والے دیگر ملزمین کو پہلے ۵؍ دسمبر اور پھر ۱۹؍ دسمبر کو آخری موقع دیا تھا ۔ بصورت دیگر ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری ہوسکتاتھا۔ پیر کوسادھوی ، کرنل پروہت ، سمیت کلکرنی ، رمیش اپادھیائے اور سدھاکر چترویدی تو عدالت میں حاضر تھے لیکن سوامی دیا نند پانڈے عرف سدھاکر دیویدی غیر حاضر رہے پرگیہ کے وکیل جے پی مشرا نے نے عدالت کے روبرو اپنی موکل کی طبی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اپیل کی کہ ’’ میری موکل کا دہلی کے ایمس اسپتال میں علاج چل رہا ہے اور اسے ایک آنکھ سے کم دکھائی دینے کے علاوہ چلنے میں بھی دقت ہوتی ہے ، ساتھ ہی کینسر کے سے لڑنے کے بعد اب وہ دیگر کئی اور عوارض میں مبتلا ہے اس لئے عداکت اسے سماعت میں روزانہ حاضر ی سے راحت دے ۔ ‘‘