Inquilab Logo Happiest Places to Work

رحمان نے ہندوستانی موسیقی کو بین الاقوامی شناخت دلانے میں اہم رول ادا کیا

Updated: January 06, 2021, 12:30 PM IST | Agency | Mumbai

اللہ رکھا رحمان جنہیں عام طور پر اے آر رحمان کے طور پر جانا جاتا ہے ہندوستان کے ایک معروف موسیقار و گلوکار ہیں جنہوں نے ہندوستانی موسیقی کو بین الاقوامی سطح پر خصوصی شناخت دلائی ہے۔

AR Rahman .Picture :INN
اے آر رحمان۔ تصویر:آئی این این

اللہ رکھا رحمان جنہیں عام طور پر اے آر رحمان کے طور پر جانا جاتا ہے ہندوستان کے ایک معروف موسیقار و گلوکار ہیں جنہوں نے ہندوستانی موسیقی کو بین الاقوامی سطح پر خصوصی شناخت دلائی ہے۔ جنوبی ہندوستان کے چنئی میں ۶؍ جنوری کو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہونے والے اے آر رحمان کے والد آر کے شنکر کیرالا فلم انڈسٹری میں تمل اور دیگر زبان کی فلموں میں موسیقار تھے۔ رحمان بھی اپنے والد کی طرح ہی موسیقار بننا چاہتےتھے۔موسیقی کی جانب ان کے بڑھتے رجحان کو دیکھ ان کے والد نے انہیں اس راہ پر چلنے کے لئے حوصلہ افزائی کی اور انہیں موسیقی کی تعلیم دینے لگے۔ ابھی وہ صرف  ۹؍ برس کے ہی تھے جب ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔ ان کی والدہ نے اپنے شوہر کے موسیقی کے آلات کو کرایہ پر دے کر گزر بسر شروع کی۔ گھر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اے آر رحمان نے کم عمری میں ہی کام کرنا شروع کر دیا۔ اس لیے انہوں نے پہلے پیانو اور پھرگٹار بجانا سیکھا اور چنئی کے چند نوجوانوں کے ساتھ مل کر انہوں نے اپنا ایک مقامی بینڈ ’نمیسیس ایونیو‘ بنایا۔گھر کی ذمہ داری اور ساتھ میں موسیقی سیکھنے کا جنون، انہیں تیلگو میوزک ڈائریکٹر کے ساتھ ورلڈ ٹور پر جانے کا موقع ملا۔یہاں ان کا فن دنیا کے سامنے آیا اور پھر انہیں آکسفورڈ کی ٹرینیٹی کالج کی اسکالر شپ ملی جس نے رحمان کی موسیقی کی تشنگی کو پورا کرنے کا بھر پور موقع فراہم کیا اور انہوں نے موسیقی میں گریجویشن کیا۔ ۱۹۹۲ء رحمان کے فلمی کریئر کے لئے اہم ثابت ہوا۔ ان کی ملاقات جنوبی ہند سے تعلق رکھنے والے فلمساز منی رتنم سے ہوئی جو اپنی فلم ’روجا‘ میں مصروف تھے اور فلم کے لئے موسیقار کی تلاش کررہے تھے انہوں نے رحمان کو موسیقی دینے کا موقع دیا۔ رحمان کی موسیقی نے پہلی ہی فلم میں وہ جادو دکھایا کہ انہیں نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ اس کے بعد رحمان نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ بالی ووڈ فلموں کی لائن لگ گئی لیکن رحمان نے ہر فلم میں کام کرنا منظور نہیں کیا۔ ان کی فلم ’دل سے‘ کےنغموں نے دھوم  مچا دی  اور گلزار کے ساتھ ان کی جوڑی جم گئی۔رنگیلا ، تال، سودیس ، رنگ دے بسنتی ، گرو اور جودھا اکبر وہ چند فلمیں ہیں جن کی موسیقی نے رحمان کو بالی ووڈ میں بلندیوں پر پہنچا دیا۔
 رحمان نے صرف بالی ووڈ میں موسیقی دینے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ  انہوں نےکرناٹک  موسیقی، کلاسیکل موسیقی اور جدید موسیقی ملا کر سامعین کو ایک مختلف موسیقی دینے کی کوشش کی اور اپنے انہی امتیازات وخصوصیات کی وجہ سے وہ سامعین میں بہت مقبول ہو گئے۔
 رحمان نے۲۰۰۵ءمیں  اپنا جدید آلات سے لیس اسٹوڈیو بنایا جو اس وقت ایشیاء کا سب سے بڑا سٹوڈیو مانا جاتا ہے۔ رحمان کی موسیقی میں کبھی مغربی دھن سنائی دیتی ہے تو کبھی آپ کو بہتے جھرنے کی صدا اور کلاسیکل موسیقی تو کبھی صوفی سنگیت تو کبھی جاز۔ ۱۹۹۷ء آزادی کی ۵۰؍ویں سالگرہ کے موقع پر رحمان نے ایک  البم  ’وندے ماترم‘ بنایا تھا جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔ رحمان کی موسیقی کسی ایوارڈ کی محتاج نہیں لیکن انہیں جتنے ایوارڈز ملے ہیں وہ شاید کسی بھی ہندوستانی موسیقار کو آج تک نہیں مل سکے۔ انہیں  ۱۰؍ مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے، ۴؍ بار نیشنل فلم ایوارڈ سے  نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ پدم شری سے نوازے جا چکے ہیں۔ انہیں  بافٹا، گولڈن گلوب، سیٹیلائٹ اور کرٹکس چوائس ایوارڈز مل چکے ہیں۔ ۲۰۰۹ء میں ان کو فلم ’ سلم ڈاگ‘ کے لیے بہترین موسیقی دینے پر اکیڈیمی ایوارڈز سے بھی  نوازا گیا۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی موسیقار ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK