Inquilab Logo Happiest Places to Work

؍۹۴؍واں آسکر ایوارڈز : ’دی پاور آف ڈاگ‘ ۱۲؍نامزدگیوں کے ساتھ سب سے آگے

Updated: February 11, 2022, 12:35 PM IST | Agency | Mumbai

تمام ہی زمروں میں اسٹریمنگ سروسیز کی فلموں کا غلبہ ، کورونا وباء کے پیش نظرایوارڈ تقریب اس بار بھی تاخیر کیساتھ مارچ میں منعقد کی جائے گی

The Power of the Dog.Picture:INN
نیٹ فلکس پر ریلیز فلم دی پاور آف ڈاگ کا ایک منظر۔ تصویر :آئی این این

 ۹۴؍ویں آسکر ایوارڈزکی نامزدگیوں کا باقاعدہ اعلان ہوچکا ہے۔ اس بار  فلم `’دی پاور آف ڈاگ‘ ۱۲؍ نامزدگیوں کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ ہالی وڈ کی گزشتہ سال سامنے آئی ویسٹرن ڈراما فلم `دی پاور آف ڈاگ کو بہترین فلم، بہترین ڈائریکٹر اور بہترین اداکار کے ساتھ کئی اور ایوارڈز کے لئے نامزد کیا گیا۔۹۴؍ ویں آسکر ایوارڈز میں بہترین فلم کیلئے’ دی پاور آف ڈاگ‘ کے علاوہ ڈیون، بلفاسٹ، کوڈا، ڈونٹ لک اپ، ڈرائیو مائی کار، ڈیون، کنگ رچرڈ، لیکرش پیزا، نائٹ میئر ایلی اور ویسٹ سائیڈ اسٹوری کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ جہاں دی پاور آف ڈاگ نے سب سے زیادہ نامزدگیاں حاصل کیں، وہیں سائنس فکشن فلم ڈیون نے۱۰؍ نامزدگیاں حاصل کیں۔ دی پاور آف ڈاگ کی ڈائریکٹر جین کیمپن پہلی خاتون بن گئی ہیں جن کو۲؍بار آسکر ایوارڈز میں بہترین ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کیا گیا۔ اس سے قبل۱۹۹۳ء کی فلم دی پیانو کے لئے بھی ان کو نامزد کیا گیا تھا مگر اس سال اسٹیون اسپیلبرگ نے ایوارڈ جیت لیا تھا۔ اس بار انہیں بلفاسٹ کے ڈائریکٹر کینتھ برانگ، ویسٹ سائیٹ اسٹوری کے اسٹیون اسپیلبرگ، لیکرش پیزا کے پال تھامس، ڈرائیو مائی کار کے ریوشکو ہاماگوچی جیسے حریفوں کا سامنا ہے۔ بہترین اداکاروں کی نامزدگیوں میں جیویر بارڈم (بینگ دی ریکارڈوز) ،  بینیڈکٹ کمبربیچ (دی پاور آف ڈاگ)، اینڈریو گارفیلڈ (ٹک ٹک بوم)، ول اسمتھ (کنگ رچرڈز)اور ڈینزل واشنگٹن (دی ٹریجٖڈی آف میک بیتھ) کے نام سامنے آئے۔بہترین اداکارہ کے ایوارڈ کے لئے جیسیکا چیسٹن، اولیویا کولمن، پینالوب کروز، نکول کڈمین اور کرسٹین اسٹیورٹ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ بہترین معاون اداکارہ کے لئے جیسی بیکلے، آرینا ڈی بوس، جوڈی ڈینچ، کرسٹین ڈنسٹ اور اونجین ایلس جبکہ معاون اداکار کیلئے ٹوری کوٹسر، جیسی پلیمونز، جے کے سمنز، کوڈی سمٹ میکپی اور ساران ہنڈس کو نامزد کیا گیا۔ خیال رہے کہ۲۰۲۲ء میں بھی آسکر ایوارڈز کی تقریب تاخیر کیساتھ۲۷؍ مارچ کو ہوگی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ آسکر ایوارڈز کے لئے یکم مارچ سے۳۱؍ دسمبر کے دوران ریلیز ہونے والی فلموں کو ہی زیرغور لایا گیا تھا، یعنی۱۲؍ کی بجائے۱۰؍ مہینوں تک ریلیز ہونے والی فلمیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اس بار بھی اسٹریمنگ سروسیز پر ریلیز ہونے والی فلموں کو نامزدگیوں میں غلبہ حاصل رہا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK