EPAPER
Updated: December 28, 2019, 3:30 PM IST | Agency | New Delhi
ریو اولمپک کی چاندی کا تمغہ فاتح پی وی سندھو نے عالمی چمپئن شپ کی پہلی ہندوستانی فاتح ہونے کی تاریخ رقم کی لیکن اسے چھوڑ کر ان کی کارکردگی کو پورے سال ناقص رہی جبکہ نوجوان کھلاڑی لکشیہ سین ہندوستانی بیڈمنٹن کے نئے اسٹار بن کر ابھرے۔
نئی دہلی: ریو اولمپک کی چاندی کا تمغہ فاتح پی وی سندھو نے عالمی چمپئن شپ کی پہلی ہندوستانی فاتح ہونے کی تاریخ رقم کی لیکن اسے چھوڑ کر ان کی کارکردگی کو پورے سال ناقص رہی جبکہ نوجوان کھلاڑی لکشیہ سین ہندوستانی بیڈمنٹن کے نئے اسٹار بن کر ابھرے۔ چراغ شیٹی اور ساتوك سائی راج رینكي ریڈي کی جوڑی نے ۲۰۱۹ء میں مرد ڈبلز مقابلوں میں کچھ شاندار مظاہرہ کیا اور اگلے سال کے ٹوکیو اولمپک کیلئے امید بندھا دی۔ سندھو کے عالمی اعزاز، لکشیہ کے سال کے ۵؍ خطاب اور اپنی بہترین۳۲؍ویں رینکنگ اور چراغ شیٹی اور ساتوك کی مرد ڈبلز میں شاندار کارکردگی اس سال ہندوستانی بیڈمنٹن میں چند نمایاں کامیابیاں رہیں۔
اسٹار شٹلر پی وی سندھو نے اگست میں جاپان کی نوزومي اوکوهارا کو مسلسل گیمز میں شکست دے کر عالمی چمپئن شپ جیتنے کے ساتھ نئی تاریخ رقم کی۔ وہ یہ کامیابی حاصل کرنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی بنیں۔ پی وی سندھو اس خطاب سے پہلے تک اور اس خطاب کو جیتنے کے بعد سال کے آخر تک جدوجہد کرتی رہیں۔پورے سال میں ا ن کا یہی واحد خطاب رہا۔
عالمی چمپئن شپ کے بعد ۷؍ ٹورنامنٹ میں وہ صرف ایک ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل میں پہنچیں اور دیگر ٹورنامنٹ میں ان کا بوریا بستر پہلے یا دوسرے راؤنڈ میں بندھتا رہا۔ سال کے آخری ورلڈ ٹور فائنلس میں سندھو اپنے گروپ کے پہلے ۲؍ میچ ہار کر سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئیں۔ انہوں نے اپنا آخری میچ جیت لیا لیکن تب تک کافی دیر ہو چکی تھی۔ سندھو نے گزشتہ سال یہ خطاب جیتا تھا اور اس کے بعد کے۱۲؍ماہ میں انہوں نے عالمی چمپئن شپ کے طور پر صرف ایک خطاب جیتا۔اپنی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ کے باوجود سندھو ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کیلئے بیڈمنٹن میں سب سے بڑی تمغہ کی اُمید خیال کی جا رہی ہیں لیکن ۲۰۲۰ء میں انہیں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔ سندھو کی غیر ملکی کوچ کم جی ہیون کو ان کی عالمی چمپئن شپ کی کامیابی کا کریڈٹ دیاگیا لیکن ہیون نے نجی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیاتھا جس کے بعد سندھو کی کارکردگی میں زبردست زوال دیکھنے کو ملا۔ ہندوستان کی دوسری سرکردہ کھلاڑی سائنا نہوال پورے سال اپنے فارم اور فٹنیس سے جدوجہد کرتی رہیں اور وہ اس کھلاڑی کی جھلک کے طور پر دکھائی نہیں دیں جس نے اولمپکس ۲۰۱۲ء میں کانسہ اور۲۰۱۸ء میں دولت مشترکہ کھیلوں میں سندھو کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا تھا۔ مردوں کے سنگلز میں کدامبي سری کانت نے خاصا مایوس کیا جبکہ سوربھ ورما گھریلو ٹورنامنٹ سید مودی انٹرنیشنل کے فائنل میںرنر اپ رہے تھے۔
چراغ شیٹی اور ساتوك نے اگست میں تھائی لینڈ اوپن میں مردوں کے ڈبلز کا طلائی تمغہ جیتا اور یہ کامیابی حاصل کرنے والی وہ پہلی ہندوستانی جوڑی بنے۔ ساتوک اور چراغ فرینچ اوپن کے فائنل میں رنر اپ رہے اور انہوں نے ڈبلز مقابلوں میں سب سے زیادہ امید بندھائی ہے۔ ہندوستان کے ابھرتے ہوئے اسٹار لکشیہ سین نے اس سال شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سال کے آخری ماہ دسمبر میں ڈھاکہ میں بنگلہ دیش انٹرنیشنل چیلنج بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کا خطاب جیت لیا۔ ٹاپ سیڈ۱۸؍سالہ لکشیہ نے فائنل میں ملائیشیا کے ليوگ جن ہاؤ کو ۵۰؍منٹ میں۲۰۔۲۲، ۱۸۔۲۱؍ سے شکست دی۔۱۸؍برس کے لکشیہ گزشتہ ۱۲؍ ماہ کے دوران ۶؍ بار کسی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچے ہیں جس سے گزشتہ ۳؍ ماہ میں انہوں نے پانچواں ٹائٹل جیت لیا۔ اس سے پہلے انہوں نے اسکاٹش اوپن، سارلورلكس، نيدرلینڈس اوپن اور بلجیم اوپن کا خطاب جیتا تھا۔
ہندوستانی بیڈمنٹن ۲۰۱۹ء میں اتار چڑھاؤ کے دور سے گزرتا رہا اور کچھ کامیابیوں کے علاوہ زیادہ تر ٹورنامنٹ میں ہندوستان کو مایوسی ہی ہاتھ لگی۔ ہندوستان کو اگر مسلسل تیسرے اولمپکس میں بیڈمنٹن میں تمغہ جیتنا ہے تو اس کےکھلاڑیوں کو نئے سال میں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔ حالانکہ بیڈمنٹن کے قومی کوچ پلیلا گوپی چند کا کہنا ہے کہ وہ اگلے سال ہندوستانی شٹلرس اچھی کارکردگی کامظاہرہ کریں گے اوروہ اولمپک کیلئے بھی کوالیفائی کرلیں گے۔ ان میں پی وی سندھو بھی اپنے کارکردگی میں بہتری کرتے ہوئے کورٹ پر فاتح رہیں گی۔ہم سبھی سے اچھے کھیل کی امید کرتے ہیں۔