EPAPER
Updated: December 09, 2020, 10:53 AM IST | Agency | Washington
ہانگ کانگ میں نئے قانون کے نفاذ کے ذمہ دار لیڈروں پر شکنجہ،، چین نے کہا کہ ٹرمپ کے جانے کے بعد تعلقات بہتر ہونے کی امید
امریکہ نے چین کے ۱۴؍ا اعلیٰ حکام پر ویزا اور اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ہانگ کانگ میں نئے سیکوریٹی قانون تیار کرنے والوں میں شامل چین کی نیشنل پیوپلس کانگریس کی قائمہ کمیٹی کی نائب چیئرپرسن سمیت مختلف حکام پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جن ۱۴؍ا فراد پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ اور ان کے اہل خانہ کیلئے امریکہ کا سفر ممنوع ہوگا۔ امریکہ میں ان کے اثاثے منجمد کردیئے جائیں گے اور کسی بھی امریکی فرد یا کمپنی پر ان افراد سے لین دین کی ممانعت ہوگی ۔ اطلاع کے مطابق امریکہ کی جانب سے کئے گئے اس اقدام کے بعد ایشیائی اسٹاک منڈیوں میں مندی کا رجحان پیدا ہوا ہے۔ یورپ اور امریکہ کی صورتحال کے باعث پہلے مشکلات کی شکار عالمی منڈیاں اب دونوں اقتصادی قوتوں کی کشیدگی کے باعث مزید دباؤ کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے امریکہ کئی چینی حکام پر پابندی عائد کر چکا ہے جبکہ گزشتہ دنوں اس نے چین سے ٹیکسٹائل مصنوعات خریدنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
ٹرمپ کے جانے کے بعد تعلقات بہتر ہوں گے
ادھر چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے تنازعات امکان ظاہر کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے عہدہ چھوڑنے کے بعد امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ وانگ ژی نے چین اور امریکہ کی بزنس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ باہمی تعلقات میں بہتری کی امیدباقی ہے۔ امریکہ میں صدر کی تبدیلی کے بعد اس کے چین کے ساتھ ایک بار پھر غیر جانبدارانہ تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ وانگ ژی نے مزید کہا کہ تنازعات کا حل ’ٹیبل ٹاک‘ میں ہے اور دونوں ممالک کیلئے یہ وقت بہترین ہے جب امریکی انتظامیہ میں بڑی تبدیلی آرہی ہے جس سے پالیسیوں میں نرمی اور غیر جانبداری کا امکان بڑھ گیا ہے۔چین کے وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ نے ہانگ کانگ میں عوامی نمائندوں پر مقدمات دائر کرنے کی مذمت کرتے ہوئے چینی حکام پر نئی پابندیوں کا عندیہ دیا ہے جس پر چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں جس کے گہرے اثرات عالمی اقتصادیات پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔