Inquilab Logo Happiest Places to Work

آٹھ مہینوں میں ۸؍ ویں بار رسوئی گیس سلنڈر کے دام میں اضافہ، یکم ستمبر سے ۲۵؍ روپے بڑھائےگئے

Updated: September 02, 2021, 7:45 AM IST | new Delhi

نئے مہینے کی شروعات کے ساتھ ہی عوام پر مہنگائی کی ایک اور مار پڑی ہے۔ ایل پی جی کے داموں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یکم ستمبر سے غیر سبسڈی والے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کے دام ۲۵؍روپے اور بڑھ جائیں گے۔

At the beginning of the month, more burden fell on the pockets of consumers (file photo)
مہینے کی شروعات ہی میں صارفین کی جیب پر مزید بوجھ پڑ گیا(فائل فوٹو)

نئی دہلی: نئے مہینے کی شروعات کے ساتھ ہی عوام پر مہنگائی کی ایک اور مار پڑی ہے۔ ایل پی جی کے داموں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یکم ستمبر سے غیر سبسڈی والے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کے دام ۲۵؍روپے اور بڑھ جائیں گے۔  اس اضافہ کے بعد اب دہلی میں۱۴ء۲؍ کلو والے ایل پی جی سلنڈر کے دام بڑھ کر۸۸۴ء۵۰؍  روپے ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے  میں رسوئی گیس کی قیمت میں کئی بار اضافہ ہوا ہے۔ 
 اس سے پہلے۱۸؍ اگست کو سلنڈر کے داموں میں ۲۵؍ روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے یکم جولائی کو گھریلو گیس کی   قیمتوں  میں ۲۵ء۲۰؍روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔اب ۱۴ء۲؍  کلو والا غیر سبسڈی سلنڈر دہلی اور ممبئی میں۸۸۴ء۵۰؍ روپے، کولکاتا میں۹۱۱؍ روپے اور چنئی میں ۹۰۰ء۵۰؍ روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے ان شہروں میں گھریلو گیس سلنڈر بالترتیب۸۵۹ء۵۰؍ روپے،۹۱۱؍ اور۸۷۵؍ روپے میں فروخت ہو رہا تھا۔
  گھریلو ایل پی جی سلنڈر ہی نہیں  بلکہ ۱۹؍کلو والا کمرشیل بھی مہنگا ہو گیا ہے۔یکم جنوری سے آج تک۸؍ مہینوں میں سلنڈر کے داموں میں۱۹۰؍روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ یکم جنوری کو دہلی میں گھریلو گیسوں کے سلنڈر کی قیمت۶۹۴؍ روپے تھی جو اب بڑھ کر۸۸۴ء۵۰؍ہو گئی ہے۔ ۲۰۲۱ء کے فروری میں سلنڈر کے دام بڑھ کر۷۱۹؍روپے ہو گئے۔ اس کے بعد سلنڈر کے دام۱۵؍فروری کو۷۶۹؍ روپے،۲۵؍ فروری کو۷۹۴؍روپے، یکم مارچ کو۸۱۹؍روپے، یکم اپریل کو۸۰۹؍ روپے، یکم جولائی کو ۸۳۴ء۵؍ روپے،۱۸؍ اگست کو ۸۵۹ء۵؍روپے ہو گئے۔واضح رہے کہ تیل کمپنیاں ہر ماہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کا جائزہ لیتی ہیں اور اس کے بعد قیمت بڑھانے یا کم کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں۔
  ہر ریاست میں ٹیکس مختلف ہے، جس کی وجہ سے اس کی قیمتوں میں فرق نظر آتا ہے۔ مرکزی حکومت فی الحال سال میں۱۲؍ گھریلو سلنڈروں پر صارفین کو سبسڈی دیتی ہے۔ اگر کوئی صارف اس سے زیادہ سلنڈر استعمال کرتا ہے تو اسے بازار کی قیمت پر خریدنا پڑتا ہے۔

gas prices Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK