EPAPER
Updated: February 05, 2022, 8:43 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر مذاہب کی محترم شخصیات کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے اس تعلق سے قانون بنانے کا مسلسل مطالبہ جاری ہے۔ ا
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر مذاہب کی محترم شخصیات کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے اس تعلق سے قانون بنانے کا مسلسل مطالبہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں جمعہ کی نماز کے بعد متعدد مساجد کے باہر مصلیان میں فارم تقسیم کرنے کے ساتھ اسے بھروایا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جانب سے اس کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا جاسکے اور حکومت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔ یہ فارم تحفظ ناموس رسالتؐ بورڈ کی جانب سے تیار کروایا گیاہے ۔اس میں دیگر تفصیلات کے ساتھ بطور خاص یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ اگر آپ یہ بل پاس کروانے میں معاون بننا چاہتے ہیں تو فارم بھر کر عملی تعاون پیش کیجئے۔یاد رہے کہ ونچت بہوجن آگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے اس بل کا مسودہ تیار کرکے اسے اسمبلی میں بھجوایا ہے اور مختلف طریقوں سے مسلسل کوشش کی جارہی ہے کہ لوگوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر آواز بلند کی جائے تاکہ حکومت اسے نظر انداز نہ کرسکے۔ ویسے اب تک حکومت کی جانب سے اس تعلق سے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے بلکہ محض زبانی یقین دہانی تک ہی معاملہ محدود ہے۔
کچھ ہمارا بھی حصہ لگ جائے
مدرسہ و مسجد اہل سنت ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے مدرسے کے جنرل سیکریٹری انصاری ظہیر الدین عرف بابر نے اپنے رفقاء کے ہمراہ جمعہ بعد فارم تقسیم کرنے کے ساتھ اسے بھروایا اور امام مسجد مولانا زاہد رضا نے اسی موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین سے خطاب کیا۔انصاری ظہیر الدین عرف بابر نے کہا کہ ہم نے اس نیت سے فارم تقسیم کیا اور اسے بھروایا کہ اس بل کا تعلق حضور کی ذات پاک سے ہے ، چنانچہ اس نیک کام میں ہم لوگوں کا بھی حصہ لگ جائے، اسی لئے یہ نظم کروایا اور دوسروں کو بھی ترغیب دلائی کہ وہ بھی یہ کام کریں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بہت اہم کام ہے۔ آئے دن حضورؐ اور دیگر مذاہب کی محترم شخصیات کی شان میں گستاخی کی جرأت کی جاتی ہے، اس بل کے پاس ہوجانے کے بعد ایسے شر پسندوں کو سزا دلوائی جاسکے گی اور یہ سلسلہ روکا جا سکے گا۔تحفظ ناموس رسالتؐ بورڈ کے ذمہ داران کے مطابق فارم کی تقسیم تو کی گئی ہے اور اچھی بات یہ ہے لوگ خود دلچسپی سے اس کام میں حصہ لے رہے ہیں، انشاء اللہ ضرور کامیابی ملے گی۔ اس کے علاوہ بورڈ کی جانب سے جلد ہی بڑے پیمانے پر فارم بھروانے کی مہم بھی شروع کی جائے گی تاکہ حکومت کو یہ معلوم ہوسکے کہ کس قدر بڑی تعداد میں عامۃ المسلمین اور برادران وطن اس بل کے پاس کئے جانے کے منتظر ہیں۔