Inquilab Logo Happiest Places to Work

نائر اسپتال کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے ۱۰۰؍ کروڑ روپے فنڈ کا اعلان

Updated: September 05, 2021, 9:18 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

نائر کے خصوصی پوسٹل کور اور کورونا سے نمٹنے کے تجربات پر مشتمل کتابچے کا بھی اجرا ء، وزیر اعلیٰ نےجدید سہولیات میں اسپتا ل کو مثالی قراردیا

On the occasion of the launch of uddhav Thackeray and other booklets.Picture:Inquilab
ادھو ٹھاکرے اور دیگرکتابچےکے اجراء کے موقع پر۔(تصویر،انقلاب )

ٹوپی والا نیشنل میڈیکل کالج اور بی وائی ایل نائر اسپتال کی صد سالہ تقریبات   کے موقع پر سنیچر کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست کی جانب سے  اسپتال کیلئے ۱۰۰؍ کروڑ روپے کا فنڈدینے کا اعلان کیا۔انہوںنے کہا کہ اسپتال وقت کے ساتھ جدید تر ہوتا رہا اوریہ ایسی مثال ہے کہ اگر کسی کام کوکرتے رہنے کی کوئی مصمم ارادہ کرلے تو وہ اسی طرح کامیابیوں سے ہمکنار ہوتا ہے۔ 
 اس موقع پر وزیراعلیٰ اور دیگر معزز شخصیات کے ہاتھوں امیونولوجی ، سرجیکل  اسکلز اور کمپیوٹر بیسڈ ایجوکیشن   پرمشتمل ۳؍ لیباریٹریز کا بھی افتتاح  ہوا۔ نائراسپتال کی صد سالہ تقریب کے موقع پر انڈین پوسٹل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک خصوصی پوسٹل کور اور تنظیم کی پیش رفت کے تجربات پر قلمبند کتابچے کا بھی اجرا عمل میں آیا۔ بھارت رتن سچن تنڈولکر اور مشہور اداکار امیتابھ بچن نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے نائر اسپتال کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر تنظیم کے کاموں کی تعریف کی۔ بی  ایم سی  کا ٹوپی والا نیشنل میڈیکل کالج اور بی وائی ایل نائر اسپتال کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر ممبئی شہر ضلع کے نگراں وزیر اسلم شیخ ، ممبئی مضافات ضلع کے نگراں وزیر آدتیہ ٹھاکرے ، میئر کشوری پیڈنیکر ، ایم ایل اےیامنی جادھو ، ڈپٹی میئر سوہاس واڈکر، میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل ، نائر اسپتال کے سپرنٹنڈینٹ ڈاکٹر رمیش بھرمل  اور دیگر مہمانان  موجود تھے۔
 وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ جو تنظیم لوگوں کو لمبی عمر دیتی ہے وہ آج اپنی صد سالہ تقریب منا رہی ہے ، یہ اطمینان کچھ مختلف ہے اور اس تنظیم کا سفر حیران کن ہے۔ اس تنظیم نے دکھادیا ہے کہ برے وقت میں ثابت قدمی اور استقامت کے ساتھ کیا کیا جا سکتا ہے۔ اس اسپتال کے ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز ادارے کے قیام کے بعد  سے لوگوں کی جان بچانے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ آج کورونا سے تحفظ کے سبب  عبادت گاہیں بند ہیں لیکن  خدا ڈاکٹروں  کے ذریعےمریضوں کی جان بچا رہا ہے۔ کووِڈ کا بحران اتنا ہی غیر متوقع تھا جتنا کہ اب  ہے۔ پہلے کورونا کی دہشت تھی لیکن  ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکروں کی مدد سے اس پر قابو پایا گیا ہے جس کی وجہ سے ممبئی اورریاست کی ستائش ہو رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’سو سال پہلے ہسپانوی فلو پھیل گیا تھا  لیکن اس کے تجربات دستاویزی شکل میں موجود نہ ہونے کے سبب کوئی اس کے بارے میں نہیں جانتا ۔ البتہ  اب چونکہ کورونا کے تجربات قلمبند کئے جارہے ہیں ،اس  لئے ۵۰؍ سال یا ۱۰۰؍ بعد یعنی نائر کی ۲۰۰؍ سالہ تقریب میں ہمیں یہ معلومات دستیاب ہوں گی اور یہ  معلومات اس وقت کے  ڈاکٹروں کیلئے انتہائی کار آمد ہوگی۔
 وزیر اعلیٰ نے کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے ریاست کی تیاریوں کی تفصیل بھی بتائی۔ انہوں نے کہا ۲۰۰۵ء میں سیلاب آنے کےبعد ممبئی میں  جب لیپٹو اور ڈینگو کا خطرہ بڑھتا جا رہا تھا اس وقت کستوربا اسپتال میں پہلی لیباریٹری شروع کی گئی تھی  ۔ کورونا  کے ابتدائی دور میں ریاست میں تشخیص کیلئے محض ۲؍ لیباریٹریز کستوربا اور پونے  میں این آئی وی لیب شروع کی گئی تھی لیکن اب ان تجربہ گاہوں کی تعداد بڑھ کر ۶۰۰؍ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ وائرس کی جانچ  کیلئے نائر اسپتال میں واحد  جینوم سکوینسنگ لیب شروع کی گئی ہے۔اسلم شیخ اورمیئرکشوری پیڈنیکر نے بھی تنظیم کی جانب سے طبی خدمات کے لیے پہل کرنے کے کام کی تعریف کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK