EPAPER
Updated: November 23, 2021, 10:32 AM IST | Nadeem asran | Mumbai
:متنازع بیان پر فلم اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف سیاسی ،سماجی اور ملی تنظیمیں نے اعتراضات اور احتجاج کیا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
:متنازع بیان پر فلم اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف سیاسی ،سماجی اور ملی تنظیمیں نے اعتراضات اور احتجاج کیا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔اب ایک سکھ تنظیم نے بھی پولیس میں تحریری شکایت کرتے ہوئے اداکارہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والے کسانوں کے خلاف متنازع بیان بازی کرنے پر سکھ تنظیم نے سکھوں کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے پر ناراضگی ظاہر کی اور پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی ۔
دہلی کی سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کا ایک وفد جس کی سربراہی ایس منجیندر سنگھ کررہے تھے ، نے صبح ۱۱؍ بجے کھار پولیس اسٹیشن میں سینئر پولیس انسپکٹر سے ملاقات کی ۔ انہوں نے پولیس سے اپیل کی کہ کنگنا نے سکھوں کے خلاف متنازع بیان دے کر نہ صرف ان کی دل آزاری کی ہے بلکہ ان کی تضحیک بھی کی ہے اس لئے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ۔کھار پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت دینے کے علاوہ وفد نے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس سندیپ کارنک کے علاوہ ریاستی محکمہ داخلہ سے بھی دوپہر ایک بجے ملاقات کی تھی اور ان سے کنگنا کے خلاف فوری کارروائی کی اپیل کی ۔
وفد کی شکایت کے مطابق کنگنا نے کسان مورچہ کو خالصتان موومنٹ سے جوڑنے کی کوشش کی ہے ۔ یہی نہیں اس نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کو خالصتانی دہشت گرد کہا تھا جو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں کنگنا کے اس بیان کی بھی شدید مخالفت کی ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ ۱۹۸۴ء جس وقت آنجہانی اندرا گاندھی وزیر اعظم تھیں، سکھوں کا قتل عام کیا گیا تھا ۔ انہوںنے کہا کہ کنگنا رناوت نے سکھوں کے خلاف غیر مہذب اورہتک آمیز کلمات کا استعمال کرکے ان کی غیرت اور عزت کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ وفد کے بقول اداکارہ کے اس بیان سے ہندوستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر حصہ میں رہنے والے سکھوں کی دل آزاری ہوئی ہے اور کنگنا کی اس بد تمیزی کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے ۔