EPAPER
Updated: October 13, 2021, 7:45 AM IST | cologne
مسلمانوں اور شہری انتظامیہ کے درمیان ۲؍ سال کا معاہدہ، شہر کی تمام ۳۵؍ مساجد کو دوپہر کے وقت ۵؍ منٹ کیلئے اجازت دی گئی
کولون میں واقع جرمنی کی سب سے بڑی مسجد کو نماز جمعہ کیلئے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ یہ فیصلہ کولون کے مسلمانوں اور شہری انتظامیہ کے درمیان پابندیوں میں ڈھیل سے متعلق ایک دو سالہ معاہدہ کی بنیاد پر کیاگیاہے۔ اس کے تحت کولون میں واقع تمام ۳۵؍ مساجد کو اجازت ہوگی کہ وہ جمعہ کو دوپہر ۱۲؍ سے ۳؍ بجے کے درمیان ۵؍ منٹ کیلئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے اذان دے لیں۔ اس کی اطلاع شہری انتظامیہ نے پیر کو دی ہے۔ ان مساجد میں کولون سینٹرل مسجد بھی شامل ہے۔ جرمنی کی یہ سب سے بڑی مسجد ہے جسے اپنی تعمیر کے بعد اسلام مخالف جذبات رکھنے والے افراد کی شرانگیزیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ شدت پسندوں کی شدید مخالفت کے باوجود ۲۰۱۸ء میں اس مسجد کو مصلیان کیلئے کھول دیاگیاتھا۔ جرمنی میں مسلم مخالف جذبات۲۰۱۵ء میں بڑے پیمانے پر مسلم پناہ گزینوں کی آمد کے بعد شدت اختیار کرگئے تھے۔
کولون کی میئر ہینری ریکر نے ٹویٹر پر جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’’مؤذن کو اذان کی اجازت دینا ان کے لیے احترام کی علامت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’ ’یہ اس بات کا مظہر ہے کہ کولون میں تنوع کو سراہا جاتا ہے اور وہ یہاں موجود ہے۔‘‘ یہاں مرکزی مسجد کی تعمیر کے تنازع کے دوران مسلمانوں نے انتظامیہ اور عوام کو یقین دلایا تھا کہ وہ لاؤڈ اسپیکر سے اذان نشر نہیں کریں گے۔
لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی اجازت کا کولون کے مسلمانوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ دوسری جانب شہری انتظامیہ نے آگاہ کیا ہے کہ کہ نماز جمعہ کی اذان دینے والی مساجد کو لاؤڈ اسپیکر کی آواز کے حوالے سے حدود کی پابندی کرنی ہوگی اور پڑوسیوں کو پیشگی اطلاع دینی ہوگی۔ جرمنی میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً۴۵؍ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جو ملک کا سب سے بڑا مذہبی اقلیتی گروپ ہے۔