EPAPER
Updated: September 07, 2021, 8:43 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں بے تحاشا اضافہ کے خلاف تھانے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی جانب سے احتجاج کا انوکھا طریقے اپنایاگیا ہے
:رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں بے تحاشا اضافہ کے خلاف تھانے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی جانب سے احتجاج کا انوکھا طریقے اپنایاگیا ہے۔ تھانے شہر کے مختلف علاقوں میں ہورڈنگز لگا کر مودی حکومت پرطنزکرتے ہوئے ’شکریہ‘ ادا کیا گیا ہے کہ انہوں نے ۴۱۰؍ روپے کے رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت بڑھا کر ۹۰۰؍ روپے کے قریب لے آئی ہے جس سے عام شہری پریشان ہیں۔ ان ہورڈنگز میں یکم مارچ ۲۰۱۴ء میں گیس سلنڈر کی قیمت کا موازنہ موجودہ گیس سلنڈر کی قیمت سےکیا گیا ہے اور ان دونوں قیمتوں کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر لگا کر ان کا ’شکریہ‘ ادا کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں این سی پی کے تھانے شہر (ضلع) صدر آنند پرانجپے نے کہا کہ’’ راشٹریہ وادی پارٹی تھانے شہر (ضلع) کی جانب سے پورے شہری میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنے سے متعلق ہورڈنگزلگائی گئی ہیں۔ ‘‘ انہوںنے کہا کہ ’’ ۲۰۱۴ ء میں جب یو پی اے کی حکومت تھی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ وزیر اعظم تھےتو یکم اپریل ۲۰۱۴ء میں رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت ۴۱۰؍ روپے تھی اور یکم ستمبر ۲۰۲۱ء کو ۸۹۰؍ روپے ہوگئی ہے ۔ ‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا پریاس کا نعرہ دینے والے وزیر اعظم نریندر مودی کبھی بھی مہنگائی پر لب کشائی نہیں کرتے، ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر نہیں بولتے ،بے روزگاری پر نہیں بولتے، کورونا بحران کے دوران ٹیکہ کاری میں مرکز کی جوناکامی اور بدعنوانی ہوئی ہے، اس پر کچھ نہیں کہتے۔ اب مرکزی حکومت نے تیل کمپنیوں کو ہر مہینے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافے کا اختیار دے دیا ہے اور وہ ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو سلنڈر کی قیمت میں اضافہ کر سکیں گی۔گزشتہ مرتبہ ۱۷؍ اگست کو سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا تھااور اس کے برابر ۱۵؍ دن میں رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت مزید ۲۵؍ روپے بڑھا دی گئی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندرمودی کو عام شہریوں کی کوئی فکر نہیں اسی لئے پورے تھانے شہر میں وزیر اعظم کی ’ستائش‘ اور ’شکریہ‘ ادا کرنے کیلئے بینرس لگائے گئے ہیں ۔ گنپتی کے تہوار کے موقع پر مودی حکومت نے عوام کو سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کا جو’تحفہ ‘دیا ہے، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔‘‘