EPAPER
Updated: May 04, 2021, 10:44 AM IST | London
برطانیہ میں عدالت نے قرنطینہ میں حلال کھانے کی عدم فراہمی سے متعلق مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے
برطانیہ میں عدالت نے قرنطینہ میں حلال کھانے کی عدم فراہمی سے متعلق مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ حکومت مسلمانوں کو حلال کھانے کی فراہمی کو یقینی بنائے۔مقامی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی ہائی کورٹ آف جسٹس نے پاکستانی نژاد روبینہ راجہ کی درخواست پر ایک ہوٹل میں قرنطینہ اختیار کئے ہوئے ایک پاکستانی خاندان کو سحر اور افطار کے لئے حلال کھانوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ فیصلے کا اطلاق قرنطینہ اختیار کرنے پر مجبور ہزاروں دیگر مسلمانوں پر بھی ہوگا۔
پاکستانی نژاد روبینہ راجہ ۲۲؍ اپریل کو پاکستان سے لندن پہنچیں جہاں سے انہیں ایک ہوٹل میں قرنطینہ کردیا گیا۔ روبینہ راجہ نے سینڈمین سگنیچر لندن گیٹوک ہوٹل انتظامیہ کو سحر و افطار سے متعلق آگاہ بھی کیا تاہم انہیں بتایاگیا کہ کھانے کے تین اوقات میں ہی ’’فوڈ سروو‘‘ کرنے کی سہولت ہے۔خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے ہوٹل سے باہر جانے کی بھی اجازت نہیں اس لئے انتظامیہ کو ہی مجھے سحر و افظار فراہم کرنا چاہئے۔ خاتون کے اصرار پر سحر و افطار میں کھانا تو دیا گیا تاہم وہ حلال اجزا سے تیار نہیں کیا گیا تھا۔روبینہ راجہ نے اس صورت حال پر وکیل کے ذریعے برطانوی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ ان کی اسی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے حکم جاری کیا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ قرنطینہ میں رہنے والے مسلمانوں کو سحری اور افطار میں حلال کھانا فراہم کیا جائے ۔