Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایکناتھ کھڑسے کی بیٹی کی کار پر قاتلانہ حملہ، ملزم فرار ، علاقے میں خوف کی لہر

Updated: December 29, 2021, 7:58 AM IST | jalgaon

جلگائوں ضلع راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی لیڈر روہنی کھڑسے نے بتایا کہ وہ حملہ آور شیوسینا کے ایم ایل اے کے کارکن تھے

The car that was attacked crashed into Rohini
وہ گاڑی جس پر حملہ ہوا، انسیٹ میں روہنی کھڑسے

جلگائوں ضلع راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی لیڈر اور جلگاؤں ضلع بینک سابق صدر روہنی کھڑسے کھیوالکر کی گاڑی کو روک کر نا معلوم حملہ آوروں نے آہنی ہتھیاروں سے حملہ کیا۔یہ واقعہ پیر کی رات میں پیش آیاہے ۔اس کی وجہ سے جلگاؤں، بھساول  اورعادل آباد (مکتائی نگر)  میں  خوف کی ایک لہر محسوس کی جارہی ہے۔حملہ کی ابتدائی وجہ سابق وزیر ایکناتھ کھڑسے اور شیوسینا کے ایم ایل اے چندرکانت پاٹل کے حامیوں کے درمیان کچھ دنوں قبل کی جھڑپ  بتائی جارہی ہے۔ پولیس کی تحقیقات  جاری ہے۔ 
 دوسری جانب جلگائوں شہر و تعلقہ این سی پی کے عہدیداروں کے ایک وفد نے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر پروین منڈھے سے ملاقات کر کے انہیں مطالباتی مکتوب  پیش کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔روہنی کھڑسے نے اس واقعے کے بعد ٹویٹ کرکے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے   سے سوال کیا کہ’’سنت مکتائی کی مقدس زمین پر خواتین محفوظ رہے گی یا نہیں؟‘‘ منگل کو انہوں نے پریس کانفرنس میں حملہ آوروں کے متعلق تفصیلات پیش کیں ۔انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد ۷؍ تھی جو ۳؍  موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے تھے ۔ انہوں نے ان میں سے تین حملہ آور جو اُن کی کار کے قریب پہنچے تھے، کے نام بتاتے ہوئے کہا کہ وہ تینوں عادل آباد کے ایم ایل اے کے کٹرحامی ہیں۔ کھڑسے نے بتایا کہ حملہ آوروں کے ہاتھوں میں پستول، تلوار اور لوہے کی سلاخیں تھیں ۔
 خیال رہے کہ روہنی کھڑسے گزشتہ رات تقریباً ساڑھے نو بجے چندا دیوی قصبے سےایک تقریب میں شرکت کے بعد اپنے گھر(مکتائی نگر )جا رہی تھیں کہ مین گاؤں راستے پر سوت گرنی سے ایک کلو میٹر کی دوری پر ان کی کار پر حملہ  ہوگیا۔روہنی کھڑسے اور ان کے ڈرائیور کے علاوہ اُس وقت ان کے پرسنل اسسٹنٹ پانڈورنگ نافدے بھی کار میں سوار تھے۔ خوش قسمتی سے اس حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔حملے کے کچھ دیر بعد وہ سارے حملہ آور فرار ہو گئے۔
  بتایا جاتا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد پانچ تھی اوروہ موٹرسائیکلوں پر سوار تھے تاہم روہنی کھڑسے یہ تعداد ۷؍ بتائی ہے ۔اس معاملے ایکناتھ کھڑسے، راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی لیڈی ونگ کی ذمہ دار روپالی چکنکر اور راویر حلقہ پارلیمنٹ کی رکن رکشا کھڑسے کے علاوہ مکتائی نگر کے ایم ایل اے چندر کانت پاٹل نے بھی  اس  واقعہ کی مذمت کی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK