EPAPER
Updated: August 24, 2021, 8:40 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
سڑک کے کنارے لکڑی کے چولہے پر کھانا پکایا اور پرانے دن لوٹانے کا مطالبہ کیا ۔گیس سلنڈر کے دام کم نہ کرنے پر بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ
: رسوئی گیس کی مسلسل بڑھتی قیمتوں کے خلاف پیر کو این سی پی کی خواتین ونگ کی جانب سے ممبرا تلاٹھی آفس کے سامنے زبردست احتجاج کیا گیا جس کے دوران خواتین نے احتجاجاً سڑک کے کنارے لکڑی کے چولہے پر روٹی پکائی اور رسوئی گیس ، پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ اور بے تحاشا مہنگائی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا۔ مظاہرین ’ نہیں چاہئےتمہارے اچھے دن ہمیں لوٹادو ہمارے بیتے ہوئے دن‘ جیسے مطالبات کر رہے تھے۔ اس موقع پر متعدد خواتین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی لئے ہوئے تھیں جن پر’ مہنگائی سے حالت ہو گئی خستہ ، نہیں رہا اب کچھ بھی سستا‘ جیسے نعرہ لکھے ہوئے تھے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر گیس سلنڈر کی قیمت کم نہیں کی گئی تو اس سے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
ریاست کےکابینی وزیر جتیندر اوہاڑ، این سی پی تھانے شہرکے صدر آنند پرانچپے، ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر شمیم خان اور اپوزیشن لیڈر اشرف شانو پٹھان کی نگرانی میں خواتین کا یہ احتجاج ٹی ایم سی میں اپوزیشن لیڈر اشرف پٹھان کی بیٹی مرضیہ پٹھان کی سرپرستی میں کیا گیا ۔
اس سلسلے میں مرضیہ پٹھان نے بتایا کہ ’’مہنگائی پر قابو پانے کا جھانسہ دے کر بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی لیکن ۲۰۱۴ء سے مہنگائی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔بی جےپی لیڈروں نے مرکز میں اقتدار میں آنے سے قبل جو بڑے بڑے وعدے کئے تھے، ان میں سے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ ۲۰۱۴ ء کے بعد سے مہنگائی آسمان چھونے لگی ہے‘‘انہو ںنے مزید کہا کہ ’’ ۲۰۱۴ء میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے سے قبل رسوئی گیس کی قیمت ۴۱۰؍ روپے تھی لیکن اب یہ دوگنا سے بھی زیادہ یعنی ۸۵۰؍ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اگر جنوری ۲۰۱۹ء سے اگست ۲۰۲۱ء کے درمیان کی قیمت پرغور کریں تو یہ ۱۶۵؍ روپے مہنگا ہو چکا ہے۔ ایل پی جی پر جو سبسیڈی دی جاتی تھی، وہ بھی بند کر دی گئی ہے ۔ اب ۱۳؍ تا ۱۴؍ مہینے ہو چکے ہیں یہ سبسیڈی کی رقم جو عوام کا حق ہے، وہ کہاں جارہی ہے؟ اتنے مہنگے گیس سلنڈر ایک عام شہری کیسے خرید سکتا ہے اور نوبت یہ آجائے گی کہ لوگ لکڑی سے چولہا جلاکر کھانا پکانے پر مجبور ہوجائیں گے۔جب شہری علاقوں میں لوگ اتنے مہنگے گیس سلنڈر خرید نہیں پارہے ہیںتو دیہی علاقوں اور دیہاتوں کے لوگ کیسے اتنے مہنگے گیس سلنڈر خرید سکیں گے؟ رسوئی گیس کے بجائے جب شہری چولہے پر کھانے پکانے لگیں گے تو ملک ترقی کیا کرے گا بلکہ اور پیچھے چلے جائے گالہٰذا ہمیں آپ کے اچھے دن نہیں چاہئے بلکہ ہمارے برے دن ہی واپس لوٹادو جب گیس سلنڈر کی قیمت ۴۱۰؍ روپے تھی۔‘‘