EPAPER
Updated: February 12, 2022, 8:04 AM IST | sajid Shaikh | Mumbai
مقامی افرادناراض، جگہ جگہ ٹائلس اکھڑچکی ہیں ، سیڑھیاں بھی ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں، جگہ جگہ گندگی اور غلاظت دکھائی دیتی ہے
یہاں ریلوے اسٹیشن سے متصل اسکائی واک کی حالت خستہ ہوچکی ہے جس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ ماہ ۲۹ ؍ جنوری کو اس کے نچلے حصے کا پترا اچانک گر گیا تھا۔ اسکائی واک پر منشیات کے عادی افراد اور بھکاریوں نے قبضہ کررکھاہے، جگہ جگہ ٹائلس اکھڑ چکی ہیں، سیڑھیاں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جگہ جگہ گندگی اور غلاظت پڑی دکھائی دیتی ہے ۔اسکائی واک کی اس خستہ حالی پر مقامی افراد فکر مند ہیں ۔
اسماعیل یوسف کالج کے سابق صدر شعبہ اردو ڈاکٹر محمد کلیم ضیاء نے اسکائی واک کی خستہ حالی پر کہا کہ’’ دراصل اسکائی واک عوام کو سہولت بہم پہنچانے کے پیشِ نظر بنائے گئے ہیں مگر ہر جگہ کے اسکائی واک خراب حالت میں ہیں۔ میراروڈ کے علاوہ باندرہ کا اسکائی واک بھی ایک مدت سے بند ہے۔ ‘‘ انہوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ’’ حکومتیں چاہے میونسپل کارپوریشن ہو ریاستی ہو یا مرکزی سب کی سب نکمّی اور عوام دشمن بن چکی ہیں اس لئے جتنے بھی تعمیراتی کام ہوتے ہیں سب کے سب لیپا پوتی کے ہوتے ہیں، اب تو ہندوستان میں ٹھوس کام خواب بن چکا ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہاکہ ’’میراروڈ کا اسکائی واک دراصل پیدل چلنے والوں کیلئے موت کا راستہ بن چکا ہے جبکہ اس کے قریب ہی اہم سیاسی شخصیات کے دفاتر موجود ہیں مگر ہماری آنکھیں تو اسی وقت کھلتی ہیں جب کوئی بڑا حادثہ رونما نہ ہو جائے ۔اب تو عوامی احتجاج بے معنی ہو کر رہ گئے ہیں۔ میری میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے انتہائی مؤدبانہ گزارش ہے کہ وہ اسکائی واک کی درستگی کو بقیہ امور پر فوقیت دیں تاکہ عوام کی جان و مال محفوظ رہیں۔‘‘ انہوں نے عوام کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اسکائی واک کے نیچے سے نہ گزریں۔
آل انڈیا ملّی کونسل کے میرابھائندر اور پال گھر یونٹ کے جنرل سیکریٹری مولانا شمیم ریحان ندوی نے اسکائی واک کی خستہ حالی پر میونسپل انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’’اگر سرکاری محکمہ کے تمام افسران اپنی ذمے داریوں کو بخوبی نبھائیں تو عوام الناس کو کسی بھی معاملے میں پریشان ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔ میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کا عملہ بھی اسی غفلت کا شکار ہے اور وہ ہمیشہ تساہلی کا ثبوت دیتا آیا ہے۔ جب اسکائی واک سے ایک حادثہ رونما ہو چکا ہے تو اس کے بعد اس کو چوکنا ہو جاناچاہئے تھا لیکن اس کی لاپروائی کسی بڑے حادثہ کاسبب بن سکتی ہے۔‘‘ میراروڈ میں رہائش پذیر الفلاح ہائی اسکول ،ملاڈ کے معلّم اور یشونت راؤ چوہان یونیورسٹی ممبئی کے انچارج سید شریف نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ’’ اس سلسلے میں انتظامیہ کو چاہئے کہ مستقل طور پر حفاظتی دستہ تعینات کرے۔ دوسری بات یہ کہ صاف صفائی کا نظم بھی کسی خانگی کئیر ٹیکر کو دیا جائے تاکہ روزانہ اس کی صفائی بھی ہو سکے ساتھ ہی جگہ جگہ ہدایات چسپاں کی جائے ۔‘‘
مقامی میونسپل کارپوریٹر زبیر انعامدار نے انقلاب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اسکائی واک ایم ایم آر ڈی اے نے بہت برسوں قبل بنایا تھا اور اس کو میونسپل کارپوریشن کے حوالے کیا تھا تاکہ اس کی مناسب دیکھ ریکھ ہو سکے مگر شہری انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے پتراگرنے کا حادثہ پیش آیاتھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’خوش قسمتی سے اس وقت اسکائی واک کے نیچے کوئی نہیں تھا ورنہ جانی نقصان بھی ہوسکتا تھا کیونکہ یہ اسٹیشن کو جانے والی مصروف سڑک ہے ۔‘‘
جب میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کی میئر جوتسنا حسنالے سے اس بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے اس نمائندے کوبتایا کہ وہ بہت جلد انجینئر کو اسکائی واک کے معائنے کیلئے بھیجیں گی۔ جب ان کی توجہ اسکائی واک پر گندگی اور غلاظت کی جانب مبذول کرائی گئی تو انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مناسب کارروائی کی جائے گی ۔