EPAPER
Updated: January 18, 2021, 12:00 PM IST | Agency | Jakarta
عمارتوں ملبہ ہٹانے اور دیگرراحتی کام جاری،موسمیاتی ایجنسی کا انتباہ، ایک اور زلزلہ سونامی کا باعث بن سکتا ہے
انڈونیشیا کے مغربی صوبے سُلاویسی میں جمعہ کو آئے زلزلے کے مہلوکین تعداد۷۳ءتک جاپہنچی ہے۔’رائٹرز‘ کے مطابق انڈونیشیا نےایجنسی ’بی این پی بی‘ کے ترجمان رادیتیا جاتی نے بتایا کہ زلز ے ۸۲۰؍ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں او رتقریباً۲۸؍ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
سرکاری عہدیدار کے مطابق ہنگامی طور پر امدادی کاموں میں مددکرنے والی ٹیموں کو بھی متاثرہ علاقوں میں ۲؍ ہفتے کیلئے تعینات کیا گیا ہے وہیں متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے پولیس اور ملٹری افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
انڈونیشیا کی موسمیات، آب و ہوا اور جیو فزیکل ایجنسی (بی ایم کے جی) کے سربراہ ڈیکوریٹا کرناوَتی کا کہنا ہے کہ خطے میں ایک اور زلزلہ ممکنہ سونامی کا باعث بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو دیر رات آئے اس زلزلے کامرکز مجینے نامی قصبے کے۶؍ کلومیٹر شمال مشرق اور ۱۰؍ کلومیٹر گہرائی میں تھا۔زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میںجگہ لینڈ سلائڈنگ ہوئی، کئی عمارتیں، پل زمین بوس ہوگئیں ۔ علاوہ ازیں متعدد علاقوںسڑکوں کو نقصان پہنچا اور بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔
قابلِ غور ہے کہ پیسفک رنگ آف فائر کہلائے جانے والے خطے میں واقع ہونے کی وجہ سے انڈونیشیا میں اکثر و بیشتر زلزلے آتے رہتے ہیں۔۲۰۱۸ءمیں یہاں ۶ء۲؍ کی شدت کے زلزلے اور اس کے بعد سونامی نے کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔