Inquilab Logo Happiest Places to Work

شہرومضافات میں موسمی بیماریوں کی شکایتوں میں اضافہ

Updated: November 03, 2021, 10:14 AM IST | saadat khan | Mumbai

ایک طرف کووڈ۱۹؍ کےکیسز میں کمی آرہی ہے تودوسری طرف ملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، لیپٹو اسپائروسس اور ہیپا ٹائٹس کے معاملات بڑ ھ رہے ہیں۔ستمبر میں چکن گنیا کے ۷؍ معاملات تھے جو اکتوبر میں بڑھ کر ۳۳؍ ہوگئے ۔ اسی طرح اکتوبر میں ڈینگو کے ۲۴۷؍ معاملات سامنے آئے

Action has been taken on a war footing to deal with seasonal diseases in municipal hospitals. (File photo)
میونسپل اسپتالوں میں موسمی بیماریوں سے نمٹنے کیلئے کارروائی جنگی پیمانے پر شروع کردی گئی ہے۔ (فائل فوٹو)

 ممبئی اور ریاست کے دیگر اضلاع میںایک طرف کووڈ ۱۹؍کے معاملات میں کمی آرہی ہے تو دوسری طرف چکن گنیا ، ڈینگو اور دیگر موسمی بیماریوں کی شکایتیںبڑھ رہی ہیں  جس کی وجہ سے ریاستی محکمہ ٔ  صحت او ربی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے ممبئی شہر ومضافات میںملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، لیپٹو اسپائروسس اور ہیپا ٹائٹس سے نمٹنےکیلئے کاررو ائی  جنگی پیمانے پرشروع کردی ہے۔
 بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کےمطابق چکن گنیااور ڈینگو کے معاملات میںاضافہ ہورہاہے ۔ ستمبر میں چکن گنیا کے ۷؍  معاملات  تھے جبکہ اکتوبر میں۳۳؍مریض  پائے گئے۔ اسی طرح ستمبر میں ڈینگو کے ۲۵۷؍ کیس سامنے آئے تھے  اور اکتوبر میں یہ تعداد ۲۴۷؍ تھی۔
   واضح رہےکہ شہرومضافات میں گزشتہ ۲؍سال میں چکن گنیاکا ایک بھی کیس نہیں پایاگیاتھالیکن امسال اس مرض کے معاملات تیزی سے سامنے آرہےہیں۔ ڈینگوکے کیسز میں بھی گزشتہ سال کےمقابلے امسال اضافہ ہواہے ۔ گزشتہ سال ڈینگو کے ۱۲۹؍ معاملات ہی درج کئے گئے تھے جبکہ ۳؍افراد کی اس سے موت ہوئی تھی مگر امسال اکتوبر تک ڈینگو سے ۷۳۰؍افراد متاثرہوچکےہیںاور ۳؍مریضوں کی موت بھی ہوئی ہے ۔ ہیپاٹائٹس کی شکایت میں بھی اضافہ ہورہاہے ۔ ستمبر میں ۲۸؍ لوگ اس مرض سےمتاثرہوئے تھے ، اکتوبر میں ۴۱؍افراد اس بیماری میںمبتلاپائے گئے ۔ دوسری جانب لیپٹو اسپائروسس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے ۔ ستمبرمیں اس مرض میں مبتلاہونے والوںکی تعداد ۴۶؍تھی اوراکتوبر میں اس  کے ۳۲؍ مریض پائے گئے ۔ جنوری سے اب تک ۲۱۱؍افراد اس بیمار ی سے متاثر ہوچکے ہیں۔ امسال اس مرض سے ۴؍ افراد کی موت ہوچکی ہے  جوکہ دیگر موسمی بیماروں سے مرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
 ریاستی سرویلنس آفیسر ڈاکٹر پردیپ اواتے نے بتایاکہ ’’صحت عامہ کے فیلڈافسران کو اپنے اپنےعلاقوں میںگھر گھر جاکر بخار کی جانچ کرنےکی ہدایت دی گئی ہے ۔ ہر سال ہمارے فیلڈ آفیسر ۲؍سروے کرتےہیںجس کےدوران جن افرادکو بخار کی شکایت ہوتی ہے ، ان کے بخاراور مچھروں کی افزائش  کے مقامات کی جانچ کی جاتی ہے ۔ ہمیں وزیر صحت نے ہدایت دی ہےکہ موسمی بیماریوں سے نمٹنےکیلئے زیاد ہ سے زیادہ سروے کیا جائے اور ان بیماریوں سے متعلق عوامی بیداری لائی جائے ۔ ‘‘
  اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کےمطابق ممبئی  اور مہاراشٹرکے دیگر اضلاع میں امسال چکن گنیا کےمعاملات میں اضافہ ہوا ہے۔  ابھی تک چکن گنیاکے ۲؍ہزار کیسز درج کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ سال ۷۸۲؍ معاملات سامنے آئے تھے۔ ایک ہیلتھ آفیسر نے بتایاکہ ’’امسال موسمی بیماریوںمیں اضافہ کی ایک وجہ بے موسم  بارش بھی ہے ۔‘‘
  بی ایم سی ہیڈکوارٹرز میں اس تعلق سے منعقدہ میٹنگ میں یہ طے کیاگیاہے کہ مذکورہ بیماریوں سے نمٹنے کیلئے پیسٹی سائڈ کنٹرول افسران بڑی توجہ سے اپنی ذمہ داری اداکریں،  اپنے علاقوںکا سروے کریں ، جراثیم کش دوائوںکا چھڑکائو جاری رکھیں اور  مچھروںکی افزائش  روکنےکیلئے ضروری اقدامات پر عمل کیا جائے۔ جن علاقوںمیں ان بیماریوں میں مبتلاہونے والے افرادکی زیادہ تعداد ہے ،بی ایم سی ان علاقوںپر خاص توجہ دے رہی تاکہ ان بیماریوں پرجلد ازجلد قابوپایا جاسکے ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK