Inquilab Logo Happiest Places to Work

تین مرتبہ افتتاح مگرچیتا کیمپ قبرستان کی مرمت شروع نہیں ہوئی

Updated: June 01, 2021, 8:16 AM IST | kazim shaikh | Mumbai

رکن پارلیمان واسمبلی سے لے کر مقامی کارپوریٹر تک سبھی فنڈکی منظوری کا سہرا اپنے سر باندھنے کیلئے کوشاں، ۲۰۱۹ء میں منظور ہونے والا ۸؍ کروڑ کا فنڈ ضائع ہو گیاتھا، امسال اپریل میں ساڑھے ۷؍ کروڑ روپے کی منظوری ملی ، بار بار کے افتتاح سے عوام میں  ناراضگی ، کام فوراً شروع کرنے کا مطالبہ

Cheetah camp cemetery work is expected to begin soon.Picture:Inquilab
چیتاکیمپ قبرستان جس کا کام جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔ تصویر: انقلاب

 یہاں چیتا کیمپ قبرستان کی حالت برسوں سےخستہ  ہے ۔ حال ہی میں اس کی تزئین اور مرمت کیلئے ساڑھے ۷؍ کروڑ روپے منظور ہوئے مگر اس منظوری کے ملتے ہی کارپوریٹر سے لے کر رکن پارلیمان تک  میں اس کا سہرااپنے سر باندھنے کی ہوڑ لگ گئی ہے۔  مقامی کارپوریٹر، رکن پارلیمنٹ اور پھر رکن اسمبلی  کے ہاتھوں  تزئین کے کام کا افتتاح ہوچکا ہے مگر کام  اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔  بار بار کے افتتاح اور بینر بازیوں سے عوام میں شدید ناراضگی ہے جن کا مطالبہ ہے کہ  یہ سلسلہ بند کرکے قبرستان کی مرمت کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔ پورے علاقے میں کزشتہ کچھ دنوں سے قبرستان ہی موضوع  بحث ہے ۔ 
 چیتا کیمپ  وارڈ نمبر ۱۴۵؍  کے  کارپوریٹر شاہنوازکا دعویٰ ہے کہ قبرستان کیلئے فنڈان کی کوششوں سے پاس ہوا ہے۔  ان کے مطابق  چیتاکیمپ  قبرستان   میں تقریباً ۱۲۰۰؍ قبروں کی جگہ ہے ۔  آبادی کے لحاظ سے قبرستان میں جگہ کم پڑرہی ہے۔ اس کے علاوہ حالیہ برسوں میں شرح   اموات بڑھ جانے کی وجہ سے قبرستان میں ۱۸؍ مہینے سے قبل   قبروں کو دوبارہ کھود کر اس میں میت دفن کرنے پر مجبور  ہونا پڑرہا ہے ۔ مٹی  پرانی ہونے کی وجہ سے  لاش گلنے میں وقت لگ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کارپوریشن  الیکشن  انہوں  نے  اسی قبرستان کے کام کے موضوع پر لڑا تھا ۔ ان کے مطابق    کارپوریٹر منتخب ہونے  کے بعدسے  ہی وہ اس کام میں لگ گئے تھے اور طویل جدوجہد کے بعد فنڈ منظور کروانے میں بھی کامیاب رہے ۔ 
   شاہنواز کا الزام ہے کہ اس سے قبل ۲۰۱۹ء میں بھی انہوں نے قبرستان کیلئے فنڈ منظور کروایا تھا۔ ان کے مطابق ۱۰؍ فروری  ۲۰۱۹ء کو ۸؍ کروڑ ۶۰؍ ہزارروپے منظور ہوگئے تھے  اور ایک کنٹریکٹرکو اس کام کی ذمہ داری سونپ دی گئی  تھی۔  یہ بات جب عوام اور خواص کو معلوم ہوئی تو کنٹریکٹر کوکسی نہ کسی بہانے سے سیاسی اثرورسوخ سے  کام کرنے سے روک دیا گیا ۔ کورونا بحران کے دوران کام  میں تاخیر ہونے پر ایک بار پھر ایم آئی سی ڈپارٹمنٹ کے افسر کدم سے خصوصی ملاقات کرکے دوسرے کنٹریکٹر کے ذریعے پھر یہ کام ساڑھے ۷؍ کروڑ روپےمیں کرنے کی امسال اپریل  میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین یشونت جادھو سے ملاقات کرکے منظوری دلائی اور ایس سی آر نمبر لیا ۔  اس کے بعد ۳۰؍ اپریل کو ایک بار پھر میں نے چیتا کیمپ مسلم قبرستان کا کام شروع کرنے کا افتتاح کیا ۔ 
   بہرحال شاہنواز شیخ کے ان دعوؤں کے برخلاف  مقامی ایم پی راہ شیوالے  نے وارڈ نمبر ۱۴۳؍ کی شیوسینا کی کارپوریٹر کی موجودگی میں قبرستان کی تزئین کاری اور مرمت کے کام کاافتتاح کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ کام ان کی اور ان کی کارپوریٹر کی کوششوں کے نتیجے میں ہورہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ راہل شیوالے کے ذریعہ منعقدہ افتتاحی پروگرام  میں کارپوریٹر شاہنواز شیخ بھی بطور مہمان موجود تھے۔ چند دنوں بعد ہی مقامی رکن اسمبلی نواب ملک نے بھی چیتاکیمپ پہنچ کر قبرستان کے کام کا افتتاح کیا۔ انہوں نے  میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھ رہاہے کہ صرف خط لکھ دینے سے کام کو منظوری مل گئی ہے تو ایسا نہیں ہے۔انہوں نےبتایا کہ افسران سے ملاقات کرکے انہوں نے کام کو منظوری دلوائی ہے۔ 
   اس سلسلے میں مقامی رکن پارلیمان راہل شیوالے ، مقامی رکن اسمبلی نواب ملک سے بھی مسلسل کئی دنوں تک فون، میسیج اور وہاٹس ایپ کے ذریعے اس بارے میں استفسار کیا گیا لیکن نہ توان سےگفتگو ہوسکی اور نہ ہی انھوں نے میسیج کا کوئی جواب دیا ۔
   ایم ایسٹ وارڈ کے ایک افسر کے مطابق چیتاکیمپ مسلم اور کرشچین قبرستان کو نئے سرے  بنانے کیلئے بی ایم سی کے ذریعے فنڈ منظور ہوچکا ہے اور اس کاکام جلد ہی شروع ہوجائے گا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK