Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہاڈکے ۱۶ ؍ زخمیو ںکو جے جے اسپتال لایاگیا

Updated: July 27, 2021, 7:01 AM IST | Mumbai

طبی تعلیم کے ریاستی وزیر امیت دیشمکھ نے زخمیوںکی عیادت کی۔ انہوں نے متاثرین کی مدد اور بازآبادکاری کا یقین بھی دلایا

Minister of State for Medical Education Amit Deshmukh visiting an injured person in the Mahad incident at JJ Hospital.Picture:Inquilab
طبی تعلیم کے ریاستی وزیر امیت دیشمکھ جے جے اسپتال میں مہاڈ واقعہ کے ایک زخمی کی عیادت کرتے ہوئے۔ تصویر انقلاب

مہاڈ کے تلائی گائوں میں چٹان  کھسکنے کے واقعہ کے بعدمتعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ۱۶؍ افراد کو علاج کیلئے  جے جے اسپتال  لایاگیاہے۔ پیر کو طبی تعلیم کے ریاستی وزیر امیت دیشمکھ نےجے جےاسپتال میں ان زخمیوںکی عیادت کی اور کہاکہ اس دکھ کی گھڑی میں حکومت متا ثرین کے ساتھ ہے۔علاج کا سارا خرچ ریاستی حکومت اُٹھائے گی۔ ان زخمیوں میں سے بیشترکی حالت خطرے سے باہر ہے۔ کچھ مریضوں کو آپریشن کی ضرورت ہے۔ چند مریضوںکا علاج آئی سی یو میں جاری ہے لیکن تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔
  مریضو ںکو تسلی دیتےہوئے امیت دیشمکھ نے کہاکہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ ان کی بازآبادکاری کا بھی انتظام کیاجائے گا۔ 
  اس موقع پرامیت دیشمکھ نےیہ بھی کہاکہ ’’کورونا  کی وباء اور تیسری لہر سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے حکومت ہر طرح کے حفاظتی اور احتیاطی اقدامات اُٹھارہی ہے ۔ علاوہ ازیں موسمی بیماریوں مثلاً ڈینگو ، ملیریا اور سوائن فلو وغیرہ سے نمٹنے کیلئے طبی سہولیات کا معقول بندوبست کیاگیاہے۔ انہوں  نے یہ بھی کہاکہ کوکن اور دیگر اضلاع  کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آگے آنے والے شہریوںکا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں۔ 
 واضح رہےکہ گزشتہ جمعرات کو مہاڈتحصیل کے تلائی گائوںمیں چٹان کھسکنے سے ۳۲؍افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ساکھرسوتارواڑی گائوںمیں ۴؍ افراد کی موت ہوئی  ہے۔  ۳۰؍ تا  ۳۵؍افراد کے ملبے میں دب جانے کی اطلاع تھی۔ اس واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو علاج کیلئے جے جے اسپتال داخل کیا گیاہے ۔
 جے جے اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنجے سوراسے نے انقلاب کو بتایاکہ ’’ مہاڈ تلائی گائوں کے ۱۶؍زخمیو ںکو علاج کیلئے جے جے اسپتال  لایاگیاہے جن میں سے ۱۱؍ مریضوںکا آپریشن کیاگیاہے جبکہ ۵؍مریض معمولی طور پر زخمی ہیں ۔ ان کا بھی علاج جاری ہے ۔ تمام ۱۶؍مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK