Inquilab Logo Happiest Places to Work

فساد کیس میں لاپروائی برتنے پر دہلی پولیس کو عدالت میںپھر سرزنش کا سامنا

Updated: September 19, 2021, 8:38 AM IST | new Delhi

استغاثہ کی غیر حاضری پر کورٹ نے سخت برہمی کااظہار کیا، پولیس کے خلاف منفی ریمارکس پاس کرنے کا انتباہ ، کمشنر کو ذاتی طورپر معاملے کودیکھنے کا حکم

Police are facing constant reprimand in the Delhi riots.Picture:PTI
دہلی فساد کے معاملات میں پولیس کو مسلسل سرزنش کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ تصویرپی ٹی آئی

دہلی  کے مسلم کش فسادات کے کیس میں پولیس کی  لا پروائی اور اس کے ٹال مٹول کے رویے کی وجہ سے جمعہ کو پھر اسے عدالت میں سخت سرزنش کا سامنا کرنا پڑا۔ کورٹ نےبراہ راست پولیس کمشنر کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان معاملات کودیکھیںورنہ کورٹ پولیس کے خلاف منفی ریمارکس پاس کرنے پر مجبور ہوگا۔  یاد  رہے کہ ان فسادات کےدوران سرکاری اعدادوشمار  کےمطابق ۵۳؍ افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ فساد میں حالانکہ زیادہ تر اقلیتی فرقے کو نشانہ بنایاگیا مگر دہلی پولیس نے فسادیوں کی فہرست میں اقلیتی فرقے کے نوجوانوں کو ہی شامل کردیا ہے۔ اب جبکہ  عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں، پولیس ٹال مٹول کا مظاہرہ کررہی ہے۔
 جمعہ کو اسی سلسلے کے ایک کیس کی سماعت  کے دوران  استغاثہ کو غیر حاضر دیکھ کر کورٹ سخت برہم ہوگیا۔  لائیو لاء کی ایک رپورٹ کے مطابق چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ  ارون کمار گرگ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پولیس نے مقدمات  کی پیروی میں ایسی ہی تساہلی کا سلسلہ جاری رکھاتو کورٹ خود کو اس کے خلاف ریمارکس پاس کرنے سے روک نہیں سکےگا۔ 
 واضح رہے کہ دہلی پولیس مرکزی محکمہ داخلہ  کے تحت آتی ہے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو جوابد ہ ہے۔ کئی  بار کی تنبیہ کے باوجود استغاثہ کے کورٹ میں  حاضر نہ ہونے اور تفتیشی افسر کے تاخیر سےپہنچنے  اور پولیس کی فائل پڑھے بغیر ہی عدالت میں پیش ہوجانے پر چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے مذکورہ تبصرہ کیا۔ فساد کے ایک کیس میںملزمین پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق بحث جاری تھی۔اس دوران جب  فتیشی افسر سے سوالات کئے گئے تووہ عدالت  کے سوالوںکے  جواب  نہیں دے سکے۔ اس پر چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ چراغ پا ہوگئے۔ انہوں  نے تفتیشی افسر کے ساتھ ہی ساتھ پوری دہلی پولیس کی سخت سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’فساد کے معاملات میں استغاثہ اور تفتیشی افسر کے ایسی لاپروائیوں کی جانب کئی  بار نہ صرف  شمال مشرقی دہلی کے   ڈی سی پی کو متوجہ کیا جاچکاہے بلکہ جوائٹ کمشنر آف پولیس  اورپولیس کمشنر تک کی توجہ بھی مبذول کرائی جاچکی ہے۔ ‘‘ کورٹ نے برہمی کااظہار کیا کہ ’’اب تک کسی نےبھی کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اگر کوئی اقدام کیاگیا  ہے تو کورٹ کو اس کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ پولیس افسران کی اس لاپروائی کی وجہ سے مقدمات کی شنوائی میں غیر معمولی تاخیر ہورہی ہے۔‘‘ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ سابقہ شنوائی میں  بھی سرکاری وکیل حاضر نہیں تھے اور اس سے پہلے بھی کئی بار وہ اس وقت حاضر ہوئے جب سماعت ملتوی کی جاچکی تھی، چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ  ارون کمار گرگ  دہلی کے پولیس کمشنر راکیش استھانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ خود ذاتی طورپر ان معاملات کو دیکھیں اور اس بات کویقینی بنائیں کہ سب کچھ معمول کےمطابق  ہو۔
  کورٹ نے متنبہ کیا ہے کہ بصورت دیگر کورٹ نہ صرف دہلی پولیس کے خلاف منفی ریمارکس پاس کریگا بلکہ مقدمے  کے اخراجات بھی  حکومت پر عائد کرکے اس سے وصولے جائیں گے۔ 

delhi riot Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK