EPAPER
Updated: December 19, 2021, 7:23 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
آستانے پرنقارہ بجاکرتقریب باقاعدہ شروع کی گئی اور حسب روایت پہلا صندل پولیس کی جانب سے پیش کیا گیا،کووِڈ کے سبب امسال بھی میلے کی اجازت نہیں
:ماہم کا تاریخی میلہ معروف بزرگ حضرت مخدوم علی مہائمی ؒکےحوالے سے لگایا جاتا ہےلیکن کورونا کے سبب انتظامیہ کی جانب سے میلہ لگانے کی امسال بھی اجازت نہیں دی گئی مگر حضرت مخدوم علی مہائمیؒ کے آستانے پر۱۰؍روزہ تقریبات کا ۱۸؍دسمبر کو مغرب کی نماز کے بعد نقارہ بجاکرآغازعمل میں آیا۔ اس کے بعد حسب روایت ممبئی پولیس کی جانب سے پہلا صندل پیش کیا گیا اورڈپٹی پولیس کمشنر پرنے اشوک اورماہم کے سینئرانسپکٹرولاس شندے نے بھی حاضری دی ۔
ممبئی پولیس حضرت مخدوم علی مہائمیؒسے والہانہ تعلق اورعقیدت رکھتی ہے اوراس تعلق کااظہار وہ پہلی صندل پیش کرکے ہرسال باقاعدگی سے کرتی ہے۔
یہ دوسرا سال ہے جب کووڈ سے پیدا شدہ حالات کے سبب میلےکی اجازت نہیں دی گئی ہے۔حالانکہ اس میلے کا اہتمام۱۹۰۱ء سے یعنی ۱۲۰؍سال پہلے سے کیا جارہا ہے اور برٹش گزٹ میںدرج ہے کہ یہ میلہ دسمبر کے اخیر میں لگایا جائے گا، چنانچہ اس پرپابندی سے عمل کیا جارہا ہے۔اس میلے کی خاص بات یہ بھی ہوتی تھی کہ اس میںممبئی اورمہاراشٹر کے ہی نہیںبلکہ ملک کے مختلف حصوں سے تاجر انواع اقسا م کی اشیاء لے کرمیلے میںآتےتھے اوران ۱۰؍ دنوں میں ان کی کافی آمدنی ہوجاتی تھی، گویا یہ میلہ تاجروں کی آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ تھا۔
ماہم اور حاجی علی درگاہ کے ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ ’’میلے کی اجازت تو انتظامیہ کی جانب سے نہیں دی گئی ہے لیکن سنیچر ۱۸؍ دسمبرسے۲۷؍دسمبر تک صندل پیش کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا اورپہلی چادر ممبئی پولیس نے پیش ۔ اسی کے ساتھ ان دس دنوں میں تقریباً ۳۵۰؍صندل پیش کیے جائیں گے۔ صندل پیش کرنے والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈی جے ، ڈھول ،تاشا، ناچ گانا اور دیگر خرافات سے بچیں،عقیدت واحترام ملحوظ رکھیں۔ساتھ ہی کووڈ سے متعلق جو گائیڈ لائن ہے اس کا لازماً خیال رکھیں۔ اس کے ساتھ ہی وقت مقررہ اور ٹریفک پولیس کی جانب سے طے کردہ روٹ کو بھی ذہن میں رکھیںتاکہ کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’پولیس کے ساتھ ۶۰؍رضاکاروں کےعلاوہ ۴۰؍سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی نگاہ رکھی جائے گی اورحاضری کے لئے متعینہ تعداد میںہی عقیدت مندوں کو اجازت دی جائے گی۔ ‘‘سہیل کھنڈوانی کے مطابق ’’حضرت مخدوم علی مہائمی سے عقیدت کامطلب یہ بھی ہے کہ ’’یہاں آنے والے اپنے طریقےاور انداز سے ایسا عملی نمونہ پیش کریں جس سے دوسروں کی بھی اس وباء کے تعلق سے رہنمائی ہو۔‘‘
ماہم درگاہ کے ٹرسٹی نے یہ بھی کہاکہ ’’ ہم سب نے مل جل کریہ کوشش کی ہےکہ ان دس روزہ تقریبات میںکوئی خلل نہ ہو اورنہ ہی کووڈ سے متعلق حکومت کی گائیڈ لائن کی کسی صورت خلاف ورزی ہو۔‘‘