Inquilab Logo Happiest Places to Work

ووٹر لسٹ میں اپنا نام چیک کرنے میں شہریوں کی عدم دلچسپی

Updated: December 07, 2021, 8:50 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

Citizens Are Not Interested In Checking Their Names In The Voters List

Very few people benefited during the special camp in Membra.
ممبرا میں خصوصی کیمپ کے دوران بہت ہی کم لوگوں نے استفادہ کیا۔

ممبئی، تھانے: عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ عین الیکشن کے روز ہم اپنا پرانا الیکشن کارڈ  لے کر ووٹنگ کرنے جاتے ہیں اور تب پتہ چلتا ہے کہ ہمارا نام ووٹر لسٹ میں ہے یا نہیں۔ اگر خوش قسمتی سے نام موجود ہوتا ہے تو اپنے جمہوری حق کااستعمال کرتے ہیں۔ لیکن اگر بدقسمتی سے ووٹر لسٹ میں نام موجود نہیں ہوتا تو کچھ لوگ تو مایوس ہو کر گھر لوٹ جاتےہیں اور کچھ اطراف کے پولنگ مراکز پر بھاگ دوڑ کرتے ہیں اس امید  سےکہ شائد ان کانام مل جائے۔ عین الیکشن کے دن کی مایوسی سے بچانے کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سے خصوصی مہم چلائی جاتی رہی ہے اور گزشتہ ایک ماہ  اور۵؍ دنوں تک بھی یہ مہم  چلائی گئی ۔ اس مہم کے دوران شہریوں کے قریبی پولنگ اسٹیشنوں پر موجودہ ووٹر لسٹ کی فہرست مہیا کرائی گئی تھی تا کہ ووٹر وہاں جاکر اس کی تصدیق کر لیں کہ ان کا نام ووٹر لسٹ میں موجود ہے یا نہیں۔ اس سلسلے میں نمائندۂ  انقلاب نے  ہمارے ووٹر کتنے بیدار ہیں؟ اس کا ریلیٹی ٹیسٹ کیا  اور مختلف علاقوں کے شہریوں سے یہ پوچھا کہ کیا انہوںنے موجود ووٹر لسٹ میں اپنا نام چیک کیا ہے؟ اور اس کی تصدیق کی کہ ان کا نام ووٹر لسٹ میںموجود ہے یانہیں؟ اس چیکنگ میں پتہ چلاکہ تقریباً ۷۰؍ فیصد شہریوں نےاپنا نام چیک تک نہیںکیا۔
 یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ واضح طور پر کہا گیاہے جن شہریوں کا نام موجودہ ووٹر لسٹ میں درج ہوگا وہ ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ اسی غرض سے  الیکشن کمیشن کی جانب سے یکم نومبر تا ۵؍ دسمبر ووٹر لسٹ میں نام درج کرنے کی خصوصی مہم چلائی گئی تھی ۔ اس مہم کےدوران ہر سنیچر اور اتوار کو بھی بی ایل او کو پولنگ بوتھ اسٹیشنوں پر مامور کیاگیا تھا جو نہ صرف اس علاقے کی ووٹرس لسٹ لے کر بیٹھے تھے بلکہ جن شہریوں کا الیکشن شناختی کارڈ تیار ہو گیاتھا وہ بھی تقسیم کر رہے تھے۔  اس مہم کے دوران نئے نام درج کرنے ، تفصیل درست کرنے ، نام ایک ووٹر لسٹ سے دوسری ووٹر لسٹ میں منتقل کرنے او رنام منسوخ کرنے کا فارم تقسیم کیا جا رہا  تھا اور  فارم قبول بھی کیا جارہا تھا۔
خصوصی مہم سے لاعلم 
 کرلا میںمقیم وصی الدین نے ووٹر لسٹ میں اپنا نام چیک نہیں کیا ۔ وجہ دریافت کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ووٹر لسٹ سے متعلق خصوصی مہم سے وہ لاعلم ہیں۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ان کانام ووٹر لسٹ میں موجود تھا اور اسی لئے انہوںنے نہیں چیک کیا۔ اسی علاقے میںمقیم غفران احمد نے بتایا کہ’’مَیں نے ووٹر لسٹ میں اپنا نام چیک نہیں کیا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھاکہ تمام امید وار تو تیاری کر رہے ہیں لیکن اومائیکرون کے خوف کے درمیان الیکشن ہوگا یا نہیں اس پر ابھی تذبذب برقرار ہے۔اسی طرح امتیاز احمد جو پہلے ممبئی سینٹرل میںرہتے تھے لیکن اب کرلا منتقل ہو گئے ہیں۔لیکن انہوںنے ووٹر لسٹ میں اپنا نام منتقل نہیں کروایا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ منتقل کرنے کیلئے وقت نہیں ملا۔ 
چند قدم پر بی ایل او ہونے کے باوجود مہم سے استفاد ہ نہیں کیا
 اس سلسلے میں ملاڈ مالونی میں شاداب احمد انصاری نے بتایا کہ ’’ووٹر لسٹ میں اندراج کی خصوصی مہم کے دوران ہماری چال سے کچھ ہی  دوری پر ہی پولنگ سینٹر پر بی ایل او کو مامور کیاگیا تھا۔مَیں نے اپنا اور اپنے اہلِ خانہ کانام ووٹرلسٹ میں چیک کیا ہے اور نام موجود ہونے کی تصدیق بھی کر لی ہے لیکن ہمارے دیگر ۳؍تا ۴؍  پڑوسیوں کو بھی ان کا اور ان کے گھر کے ووٹروں کا نام چیک کرنے کیلئے کہا تھا لیکن چند قدم کے فاصلے پر بی ایل او ہونے کے باوجود انہوںنے نام چیک کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔‘‘اسی علاقے کے دیگر ۳؍ افراد نے ووٹر لسٹ میں اپنانام چیک کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
گزشتہ مرتبہ آیا تھا اس لئے چیک نہیں کیا
 کوسہ (ممبرا) میں رہنےو الے شارق خان سے رابطہ کرنے پرانہوںنے بتایاکہ’’چونکہ میرا نام گزشتہ چناؤ میں آیا تھا اس لئے مَیں مطمئن تھا کہ میرا اور میرے اہلِ خانہ کا نام ووٹر لسٹ میں ہوگا ہی۔اسی یقین کی وجہ سے مَیں نے نام چیک نہیں کیا البتہ اب آپ بتا رہے ہیںکہ نام منسوخ بھی کیا جاسکتا ہےاس لئے چیک کرنا لازمی ہے؟ لہٰذا مَیں یقینی طورپر نام چیک کرلوں گا۔‘‘
 اسی طرح ممبرا ریلوے اسٹیشن پر موجود ایک شخص سے استفسار کرنے پرانہوں نے بھی اسی طرح کا یقین ظاہر کیا ۔ جب ان سے یہ بتایا گیا ہےکہ حال ہی میں ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ سے ۲۵؍  ہزار ووٹروں کے نام منسوخ کئے گئے ہیں اگر ان میں آپ کا بھی نام ہواتو ؟انہوں نے کہا کہ  اگر کوئی بی ایل او ہماری سوسائٹی میں آئے گا تو سوسائٹی والے اس کی تصدیق کر دیں گے کہ ہم  اسی پتہ پر رہتےہیں۔ اس لئے نام منسوخ  ہونے کا امکان کم ہے۔‘‘
 ممبرا میں مین لائن کے قریب واقع عائشہ مسجد کے قریب کھڑے ۴؍ نوجوانوں سے  پوچھنے پر ایک نے بتایاکہ ’’۲؍ سال قبل ۲؍ مرتبہ مَیں نے ووٹر لسٹ میںنام درج کرنے کی درخواست کی تھی لیکن نام نہیں آیا جس کے بعد مَیں نے مایوس ہو کر نام درج کروانے کی کوشش کرنا چھوڑ دیا۔اس مہم میں بھی نہیں چیک کیا اور نہ ہی نام درج کرنے کا فارم پُر کیا ہے۔‘‘ ان کے ساتھی نے بتایاکہ ’’ مجھے نام درج کروانا ہے  اور آن لائن درخواست کروں گا۔‘‘البتہ ان کے ایک ساتھی نے اپنا نام ووٹر لسٹ میں موجود ہونے کی تصدیق کی۔‘‘
 ممبرا کے شہری شمشیر پٹھان نے بتایاکہ ان ووٹر لسٹ میں ان غلط نام درج کیاگیا تھا اس لئے انہوںنے ۳؍ ماہ قبل تفصیل درست کرنے کی درخواست کی تھی لہٰذا اسی مہم   میں ان کا نام درست کر دیا گیا ہے اور ان کا درست الیکشن کارڈ بی ایل او نے ان کے گھر بھی پہنچا دیا۔

voter name Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK